خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ میں مدرسے کی طالبہ کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہو گئی ہے۔
تھانہ امان گڑھ پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر کے مطابق اجتماعی زیادتی کا واقعہ امان گڑھ کے علاقے میں 24 اپریل کو پیش آیا تھا جس کی ایف آئی آر میڈیکل رپورٹ آنے کے بعد پولیس نے 16 مئی کو درج کی۔
یہ بھی پڑھیے: اسکردو: نوعمر لڑکے کے ساتھ اجتماعی زیادتی، ملزمان گرفتار
ایف آئی ار کے مطابق متاثرہ لڑکی کی عمر 19 سال ہے اور وہ اس دن مدرسے سے چھٹی کی بعد گھر واپس جا رہی تھی کہ راستے میں ملزمان انہیں ایک گھر لے گئے اور زبردستی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ پہلے مرکزی ملزم جس کی شناخت انہوں نے عامر حمزہ کے نام سے کی، نے زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کے بعد دوسرے ساتھی نے بھی ان کے ساتھ زیادتی کی، ان کے دیگر 3 ساتھیوں نے بھی زیادتی کی کوشش کی تاہم ان کے شور کرنے پر بھاگ گئے۔
ایف آئی آر کے مطابق لڑکی کو ایک مکان میں قید رکھا گیا اور ملزمان کے بھاگنے کے بعد متاثرہ لڑکی کسی طرح وہاں سے نکل کر اپنے گھر پہنچی اور واقعے کے بارے میں اپنے اہل خانہ کو بتایا۔ ایس ایچ او تھانہ امان گڑھ نے بتایا کہ میڈیکل رپورٹ پولیس کو موصول ہو گئی ہے جس میں لڑکی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کراچی: بچے کا اغوا کے بعد قتل، زیادتی کی تصدیق
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ابتدائی تفتیش کے بعد دفعہ 375 (اے) کے تحت زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا ہے۔ انہوں نے مرکزی ملزم سمیت تمام ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ان سے مزید تفتیش جاری ہے۔