1200 ایکڑ پر محیط کراچی کی مویشی منڈی لاکھوں قربانی کے جانوروں کی مہمان نوازی کرتی ہے، یہاں کچھ عرصے کے لیے ایک شہر آباد ہوجاتا ہے جہاں لاکھوں افراد کا آنا جانا لگا رہتا ہے۔
جانوروں کے ساتھ ان کے بیوپاری بھی مویشی منڈی میں اپنا بوریا بستر باندھ کر آتے ہیں کیوں کہ جب تک جانور بک نہیں جاتے ، انہیں منڈی ہی میں گزر بسر کرنا ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی ضروریات پوری کرنے کے لیے چلتی پھرتی موٹر بائیک شاپس پر شہری انواع و اقسام کی اشیاء فروخت کرتے ہیں، جو ان کی نجی سے لیکر اجتماعی ضروریات کو پورا کرتے ہیں۔
مویشی منڈی میں چائے کے ڈھابے، الیکٹرانک اشیاء، جانوروں کے لیے اشیاء یا خود کو ٹھنڈا رکھنے کے لیے قلفی یا مشروبات کا استعمال کرنا ہو، سب کچھ سب ملے گا۔ یہاں کاروبار کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ وہ اس عرصے میں اتنا کما لیتے ہیں کہ ان کی عید اچھی گزر جاتی ہے۔