محکمہ داخلہ پنجاب نے کم سن بچوں کی حفاظت کے لیے آگاہی مہم لانچ کردی ہے۔
’بچے محفوظ پنجاب محفوظ‘ وژن کے تحت وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پر صوبائی محکمہ داخلہ نے کم سن بچوں کے لیے آگاہی مہم جاری کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:خطیر فنڈز کے باوجود خیبر پختونخوا میں لاکھوں بچے تعلیم سے محروم کیوں؟
محکمہ داخلہ پنجاب نے ’گڈ ٹچ بیڈ ٹچ‘ بارے آگاہی کے لیے خصوصی اینیمیشن سیریز تیار کی جس کی پہلی قسط جاری کی گئی ہے۔ بچوں کو جنسی استحصال سے محفوظ رکھنے اور ان کی آگاہی کے لیے بنائی گئی کارٹون سیریز میں ’حیا اور بہادر‘ کے کردار متعارف کروائے گئے ہیں جو گڈ ٹچ اور بیڈ ٹچ بارے بچوں کو تربیت دیں گے۔
آگاہی مہم میں بچوں کے لیے پیغام ’بیڈ ٹچ کرنے والوں سے گھبرائیں گے نہیں، ٹکرائیں گے‘ جاری کیا گیا ہے، سیریز میں بچوں کو احسن انداز میں مناسب اور نا مناسب جسمانی رویے بارے بتایا گیا ہے۔
"بچے محفوظ , پنجاب محفوظ"
وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر بچوں کے تحفظ کیلیے "گڈ ٹچ , بیڈ ٹچ" آگاہی مہم pic.twitter.com/ysDH0QhGhy
— Team MNS (@TeamMNSharif) May 21, 2025
سیکریٹری داخلہ پنجاب نور الامین مینگل نے چائلڈ پروٹیکشن بیورو کو بچوں کے لیے آگاہی مہم چلانے کی ہدایت کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی : جبری مشقت اور چائلڈ لیبر کے خاتمے کے لیے قرارداد منظور
ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب نے بتایا کہ آگاہی مہم کم سن بچوں کے ساتھ جنسی بدسلوکی کے واقعات کی روک تھام کے لیے شروع کی گئی، درست تعلیم اور آگاہی کے بعد بچے نامناسب رویے کو پہچان کر اسے بروقت رپورٹ کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بچوں کو ذاتی حفاظت کے بارے آگاہی دینا وقت کی اہم ضرورت ہے جس میں معاشرے کے تمام طبقات کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، جنسی استحصال کا شکار بچے زندگی بھر ٹراما میں رہ سکتے ہیں اس لیے ہنگامی بنیادوں پر آگاہی کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ آگاہی مہم بچوں کو بدسلوکی اور جنسی استحصال سے محفوظ رکھنے میں معاون ہو گی۔ بچوں کو محفوظ بنانا اور استحصال کرنے والوں کو قانون کے شکنجے میں لانا ریاست کی ذمہ داری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گھریلو تشدد کی شکار رضوانہ اسپتال سے ڈسچارج، چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کر دیا گیا
محکمہ داخلہ نے اس سے قبل گڈ ٹچ بیڈ ٹچ بارے آگاہی کو نصاب میں شامل کرنے کے لیے محکمہ اسکول ایجوکیشن کو مراسلہ جاری کیا تھا۔
ترجمان محکمہ داخلہ نے کہا کہ والدین اور اساتذہ آگاہی مہم سے سیکھ کر بچوں کو بتائیں کہ گھر یا باہر جنسی استحصال کو کیسے رپورٹ کیا جائے، انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ اپنے بچوں کو محفوظ بنانے کے لیے آگاہی مہم کا حصہ بنیں۔