پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ جب بھی دباؤ بڑھتا ہے مجھے ڈیلیں بیھج کر خاموش رہنے کا کہا جاتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان نے کہا ہے کہ جب ’ان پر‘ دباؤ بڑھتا ہے تو مجھے ڈیلیں بھیج کر کہا جاتا ہے کہ خاموش رہو۔
عمران خان نے کہا ہے جب بھی دباؤ بڑھتا ہے مجھے ڈیلیں بیھج دیتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں میں خاموش رہوں ۔
علیمہ خان
pic.twitter.com/WEJuovrJoX— PTI (@PTIofficial) June 3, 2025
یہ بھی پڑھیں بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پارٹی میں اپنے لیے نئے عہدے کا انتخاب کرلیا
علیمہ خان نے کہاکہ ووٹ عمران خان کا نہیں پوری قوم کا چوری ہوا ہے یہ لوگ نوجوانوں سے ڈرتے ہیں اور چاہتے ہیں یہ پاکستان کا فیصلہ نہ کر سکیں، اس لیے عمران خان نے جیل سے خود تحریک کو لیڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ کیا آپ چاہتے ہیں عمران خان قانون کی حکمرانی کے لیے نہ کھڑے ہوں؟ ووٹ چوری کے لیے نہ کھڑے ہوں؟ آپ چاہتے ہیں جو ظلم ہوا ہے عمران خان اس کے لیے نہ کھڑے ہوں؟ عمران خان کا واضح پیغام ہے کہ میں اس آزادی کی تحریک کو خود لیڈ کروں گا۔
انہوں نے کہاکہ سمبڑیال الیکشن میں ان کو بھرپور شکست ہوئی ہے، ضمنی الیکشن میں یہ اگر شکست قبول کرتے تو سکندر سلطان راجا کو 8 فروری میں شکست قبول کرنا پڑتی، اس لیے انہوں نے کھلم کھلا دھاندلی کی کیونکہ عدالتوں میں انہیں پتا ہے کئی سکندر سلطان راجا بیٹھے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ جنگل کا بادشاہ، چیف الیکشن کمشنر اور قاضی فائز عیسیٰ لندن پلان کا حصہ تھے، آج لندن پلان پر عملدرآمد کرتے ہوئے ساڑھے تین سالوں میں ہم پر جمہوریت، انصاف اور شفاف الیکشن کے دروازے بند کر دیے گئے ہیں، اور سمبڑیال الیکشن اس کی مثال ہے۔
انہوں نے کہاکہ قاضی فائز عیسیٰ اور سکندر سلطان راجا کے جانے کے بعد 26ویں ترمیم کرکے انہوں نے کئی فائز عیسی پیدا کر دیے۔ چیف الیکشن کمشنر اپنا آئینی وقت ختم ہونے کے باوجود غیر آئینی طریقے سے گدی پر بیٹھے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ ڈونر تنویر احمد نے عمران خان سے ملاقات کرکے 9 مئی پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔ وہ اسٹیبلشمنٹ کے قریب ہیں۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان کی رہائی کب تک ممکن ہے؟ ٹرمپ کے سابق مشیر نے بڑا دعویٰ کردیا
انہوں نے مزید کہاکہ عمران خان نے کہا ہے کہ مجھ سے 9 مئی پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا جاتا ہے، لیکن میرا آج بھی وہی مؤقف ہے کہ 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے لائی جائے۔