ایرانی میزائل حملوں نے اسرائیل میں تباہی مچا دی،14 افراد ہلاک، متعدد عمارتیں تباہ

اتوار 15 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی انتہائی خطرناک مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔ اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے تہران پر وسیع پیمانے پر فضائی حملوں کے بعد ایران نے صیہونی ریاست پر سپر سانک میزائلوں کی بارش کردی جس کے نتیجے میں 14 اسرائیلی ہلاک ہوگئے جبکہ متعدد عمارتیں تباہ ہوگئی ہیں۔

ایران کے میزائل پہنچتے ہی اسرائیل کے تل ابیب، حیفہ اور دیگر شہروں میں سائرن بج اٹھے، شہریوں کو شیلٹرز کی جانب جانے اور اگلے احکام تک وہاں سے نہ نکلنے کی ہدایت جاری کردی گئی ہے۔ اسرائیل نے اپنے تمام ہوائی اڈے اور فضائی حدود مکمل طور پر بند کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کا اسرائیلی منصوبہ مسترد کردیا

ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی جانب سے داغے گئے بیلسٹک میزائل اسرائیل کے کئی مقامات پر آ کر ٹکرائے، جس کے نتیجے میں ایمرجنسی سروسز کو فوری طور پر حرکت میں آنا پڑا۔ جنوبی اسرائیل میں چار افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، جب کہ شمالی شہر حیفہ میں میزائل گرنے کے بعد شدید آگ بھڑک اٹھی۔

حیفہ میں ہنگامی صورتحال کے پیش نظر فائربریگیڈ اور ریسکیو ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچ چکی ہیں، جب کہ شمالی اسرائیل کے دیگر علاقوں سے بھی نقصان کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ میزائل حملوں کے بعد متعدد علاقوں میں شہریوں کو بم شیلٹرز میں جانے کی ہدایات دی گئی ہیں، اور فضائی دفاعی نظام کو فعال کر دیا گیا ہے۔

عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، ایران کی جانب سے داغے گئے ہائپرسونک میزائلوں کے حملے میں اسرائیل کے مختلف شہروں میں کئی عمارتیں تباہ ہو گئی ہیں۔ ان حملوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں، جب کہ ہزاروں شہری خوف و ہراس کے باعث زیرِ زمین بنائے گئے بم شیلٹرز میں جا چکے ہیں۔ ملک بھر میں شدید خوف کی فضا قائم ہے، اور معمولاتِ زندگی مفلوج ہو چکے ہیں۔

ادھر تہران ٹائمز نے ایرانی مسلح افواج کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایران نے واضح پیغام دیا ہے کہ یہودی قابضین کے لیے واحد راستہ مقبوضہ علاقوں کو فوری طور پر چھوڑ دینا ہے۔ ایرانی افواج نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل اگر عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتا رہا، تو اس کی ذمہ داری بھی اسی پر عائد ہوگی۔

ایران کا کہنا ہے کہ اس کے حملے صرف فوجی اور اسٹریٹیجک اہداف کو نشانہ بنا رہے ہیں، اور عام شہریوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے اسرائیل کی جانب سے سنجیدہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ ایرانی فوج کے مطابق قابض ریاست کے جرائم اب زیادہ دیر تک نظر انداز نہیں کیے جا سکتے، اور دفاعی کارروائی اس وقت تک جاری رہے گی جب تک خطرہ ٹل نہیں جاتا۔

اسرائیلی حملوں میں ایران میں مختلف اہداف کو نشانہ بنایا گیا

اتوار کے روز اسرائیلی فضائیہ نے ایرانی دارالحکومت تہران پر حملے کیے جن کا دائرہ شہری آبادیاں، انفرااسٹرکچر، فوجی اور تیل و توانائی کی تنصیبات تک پھیلا ہوا تھا۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ان حملوں میں ایرانی بیلسٹک میزائل لانچر، ایئر ڈیفنس سسٹمز اور ریڈارز کو بھی تباہ کیا گیا۔

اسرائیلی عربی ترجمان کرنل آویخای ادرعی نے فارسی زبان میں پیغام دیتے ہوئے ایرانی عوام کو خبردار کیا کہ وہ فوری طور پر اسلحہ ساز فیکٹریوں اور ملحقہ علاقوں کو چھوڑ دیں، کیونکہ ان پر مزید حملے متوقع ہیں۔ اسی نوعیت کا پیغام اسرائیلی فوج کے فارسی ترجمان ماسٹر سارجنٹ کمال پنہاسی کی جانب سے بھی دیا گیا۔

ایران کا جوابی ردعمل: تل ابیب اور حیفہ پر میزائل حملے

اسرائیلی حملوں کے جواب میں ایران نے ’وعدہ صادق سوئم‘ آپریشن کے تحت تل ابیب، حیفہ، اشکلون اور طبریہ سمیت اسرائیلی شہروں پر درجنوں بیلسٹک میزائل داغے۔ ان حملوں میں بڑے پیمانے پر تباہی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ مقامی اسرائیلی میڈیا کے مطابق 14 افراد ہلاک جبکہ 240 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق حیفہ میں آئل ریفائنری، سائنسی تحقیقی مرکز اور توانائی کے اہم مراکز کو نشانہ بنایا گیا، جبکہ تل ابیب کے مضافاتی علاقے بیت یام میں 61 عمارتیں متاثر ہوئیں، جن میں سے 6 مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ بجلی کا نظام بھی شدید متاثر ہوا، اور کچھ مقامات پر عمارتوں کے ملبے تلے درجنوں افراد دب گئے جن کی تلاش جاری ہے۔

ایران میں کار بم دھماکے

اسرائیل کے ایران پر حملے کے دوران تہران میں 5 کار بم دھماکوں کی اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں، جن کا الزام ایرانی میڈیا نے اسرائیل پر عائد کیا ہے۔

جوہری تنصیبات کے گرد خطرے کی گھنٹی

اسرائیل نے تہران میں واقع جوہری تنصیبات کے اطراف رہنے والے شہریوں کو علاقہ خالی کرنے کا انتباہ دیا ہے، جس سے اس امر کی نشاندہی ہوتی ہے کہ اسرائیل ان حساس مقامات پر مزید حملوں کا ارادہ رکھتا ہے۔ اسرائیلی وزیردفاع یوآف گیلنٹ نے ایران کو بیروت جیسا انجام دینے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے شہریوں کو نشانہ بنا کر سنگین غلطی کی ہے۔

ایرانی فوج کا انتباہ اور ردعمل

ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ اسرائیلی جارحیت کے جواب میں دشمن کے ایندھن کے انفراسٹرکچر کو نشانہ بنایا گیا ہے، اور اگر حملے جاری رہے تو ایرانی ردعمل مزید شدید ہوگا۔

ایرانی آرمی چیف میجر جنرل امیر حاتمی نے صہیونی حکومت کو خبردار کیا کہ ان کی افواج ایرانی سرزمین پر کسی بھی جارحیت کے خلاف فیصلہ کن اور تباہ کن کارروائی کرنے کے لیے مکمل تیار ہیں۔

جنگ کے علاقائی اثرات

خطے میں موجود رائٹرز کے ذرائع کے مطابق اسرائیل نے ایران کے علاوہ یمن میں بھی حوثی ملیشیا کے اہم کمانڈر کو نشانہ بنایا، جو ایران کے اتحادی سمجھے جاتے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اس کے پاس ایران میں مزید اہداف کی طویل فہرست موجود ہے، جن پر حملے کیے جائیں گے۔

اسرائیل کو کوئی پیغام نہیں بھیجا، ایران کی تردید

دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ نے ان خبروں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں کہا گیا تھا کہ ایران نے جنوبی قبرص کے ذریعے اسرائیل کو پیغام بھیجا ہے۔ ترجمان اسماعیل بقائی نے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے کسی بھی تیسرے ملک کے ذریعے کوئی پیغام نہیں بھیجا۔

اسرائیل کی جانب سے ایران پر کیے گئے حملوں میں اب تک 128 افراد جاں بحق اور 900 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔ جبکہ ایران کی جوابی کارروائی میں کم از کم 14 اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں اسرائیلی حملے سے ایران میں نقصانات، پاسداران انقلاب کا انٹیلیجنس ہیڈکوارٹر تباہ کرنے کا بھی دعویٰ

یہ بحران مشرق وسطیٰ کو ایک نئے اور ممکنہ طور پر تباہ کن جنگی دور میں دھکیل چکا ہے۔ اقوام متحدہ اور عالمی قوتوں کی جانب سے فوری مداخلت نہ کی گئی تو خطہ ایک ہمہ گیر جنگ کی لپیٹ میں آ سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp