پنجاب حکومت کا 26-2025 کا ٹیکس فری بجٹ پیش، تنخواہوں میں 10، پینشن میں 5 فیصد اضافہ تجویز

پیر 16 جون 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان نے مالی سال 26-2025 کے لیے 5 ہزار 335 ارب روپے کا بجٹ اسمبلی میں پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بجٹ مکمل طور پر ٹیکس فری ہے، جس میں عوام پر کسی نئے ٹیکس کا بوجھ نہیں ڈالا گیا۔

پنجاب اسمبلی میں بجٹ تقریر کے آغاز میں وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہاکہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے بھارت کے غرور کو پاش پاش کر دیا، پوری قوم بھارتی جارحیت کے خلاف سرخرو ہوئی ہے، اور پاکستان کی عظیم فتح پر وزیر اعظم اور افواج پاکستان کو سلام پیش کرتا ہوں۔

مزید پڑھیں: بجٹ 26-2025: نان فائلرز سمیت کن دیگر افراد کے گرد گھیرا تنگ ہونے جارہا ہے؟

بجٹ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے اعلان کیا کہ گزشتہ مالی سال کی طرح یہ بجٹ بھی ٹیکس فری ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف صوبے کو غربت اور بیروزگاری سے پاک کرنے کے مشن پر ہیں، پنجاب میں نوجوانوں کے لیے ترقی کے راستے کھول دیے گئے ہیں اور طلبہ کو بلاتفریق لیپ ٹاپ فراہم کیے گئے ہیں۔

اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان نے بجٹ تقریر کے دوران شدید احتجاج اور شور شرابہ کیا، وزیراعلیٰ مریم نواز بھی ایوان میں موجود ہیں۔

مجتبیٰ شجاع الرحمٰن نے کہاکہ پنجاب میں دن رات ترقیاتی کام جاری ہیں اور حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے، عالمی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ایران اور فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں۔

‘پنجاب میں زراعت، صحت، سیاحت اور دیگر شعبوں کی بنیاد رکھی جا چکی ہے’

وزیر خزانہ پنجاب مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہاکہ پنجاب میں تعلیمی ادارے، اسپتال، سڑکیں اور صنعتیں بھرپور تیزی سے تعمیر ہو رہی ہیں، اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبے مکمل ہو چکے ہیں اور کوئی بدعنوانی سامنے نہیں آئی۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب کا بجٹ عوام کی خدمت کا بجٹ ہے، جس نے غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کے مسائل کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے عوام کی خدمت کا ایک نیا معیار قائم کیا ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی بجٹ منظور کروانا ہے تو حکومت ہمارے مطالبات مانے، پیپلز پارٹی نے شرائط رکھ دیں

وزیرخزانہ نے بتایا کہ نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بڑھائے جا رہے ہیں، لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت اب تک 50 ہزار طلبہ کو لیپ ٹاپ فراہم کیے جا چکے ہیں، اس کے علاوہ 55 ہزار طلبہ کو ہونہار اسکالرشپ بھی دی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب میں زراعت، صحت، سیاحت اور دیگر شعبوں کی بنیاد رکھی جا چکی ہے، پورا نظام جدید ٹیکنالوجی میں تبدیل ہو رہا ہے۔ سال بھر میں 6 ہزار 104 منصوبے مکمل کیے گئے ہیں تاکہ پنجاب کے ہر کونے اور ہر شہری کو ترقی کے فوائد پہنچ سکیں۔

آئندہ مالی سال کے بجٹ کا کل میزانیہ 53 کھرب 35 ارب روپے

پنجاب حکومت نے 2025-26 کے مالی سال کے لیے کل 5335 ارب روپے کے بجٹ کا اعلان کیا ہے، کابینہ اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 اور  پینشن میں 5  فیصد اضافے کی منظوری دی گئی ہے۔ بجٹ میں ترقیاتی اور غیر ترقیاتی دونوں نوعیت کے اخراجات شامل ہیں۔ اس بجٹ کا مرکزی مقصد صوبے میں تعلیم، صحت، انفراسٹرکچر، سماجی تحفظ اور روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

غیر ترقیاتی اخراجات

صوبے میں غیر ترقیاتی اخراجات کے لیے 2706.5 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جن میں کرنٹ کپیٹل کی مد میں 580.2 ارب روپے شامل ہیں۔

ترقیاتی بجٹ:

ترقیاتی مد میں مجموعی طور پر 1240 ارب روپے مختص کیے گئے، جو کہ کل بجٹ کا 23 فیصد ہے اور پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 47 فیصد زیادہ ہے۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی: عطااللہ تارڑ کی ’کے پی‘ حکومت پر تنقید، بجٹ، ایران اور فلسطین سے متعلق مؤقف واضح

مقامی حکومتوں کے لیے فنڈز:

پی ایف سی ایوارڈ کے تحت مقامی حکومتوں کو 764.2 ارب روپے دیے جائیں گے، جبکہ ویسٹ مینجمنٹ اور میونسپل کارپوریشن کے لیے بالترتیب 150 ارب اور 20 ارب روپے کی خصوصی گرانٹس مختص کی گئی ہیں۔

سماجی تحفظ:

سماجی تحفظ کے لیے 70 ارب روپے کا الگ پیکج رکھا گیا ہے تاکہ غریب اور معذور افراد کی مدد کی جا سکے۔

وفاقی ترسیلات:

وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمان نے بتایا کہ وفاقی حکومت سے 4062.2 ارب روپے کی ترسیلات متوقع ہیں۔

صوبائی آمدنی:

وزیر خزانہ نے کہاکہ پنجاب خود 828.2 ارب روپے کی آمدنی حاصل کرے گا، جس میں پنجاب ریونیو اتھارٹی سے 340 ارب، بورڈ آف ریونیو سے 135.5 ارب، ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سے 70 ارب اور مائنز اینڈ منرلز سے 30 ارب روپے شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:سندھ کے بجٹ برائے سال 26-2025 میں کراچی کے لیے کن منصوبوں کا اعلان کیا گیا ہے؟

بین الاقوامی مالی امداد:

مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہاکہ وفاقی حکومت اور آئی ایم ایف کے معاہدے کے تحت 740 ارب روپے کا حصہ بھی بجٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

سوشل سیکٹر کی ترقی:

وزیر خزانہ نے کہاکہ مجموعی طور پر 494 ارب روپے کا خرچ سماجی شعبے پر ہوگا۔ تعلیم کے شعبے میں 149 ارب روپے ترقیاتی مد میں اور 661 ارب روپے غیر ترقیاتی مد میں مختص کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہونہار اسکالرشپ پروگرام کے لیے 15 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ پنجاب ہائیر ایجوکیشن کے لیے 15.1 ارب روپے کا اضافہ کیا گیا۔ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن (پیف) کے لیے 35 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

چیف منسٹر میل پروگرام کے لیے 7 ارب روپے، سپیشل ایجوکیشن کی مد میں 5 ارب روپے اور خصوصی تعلیمی اداروں کے لیے 1.8 ارب روپے ٹرانسپورٹ کے لیے رکھے گئے ہیں۔ پنجاب کے 8 اضلاع میں گرلز کالجز کے لیے 2 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:خیبر پختونخوا بجٹ کا 66 فیصد حکومتی امور اور سرکاری ملازمین پر خرچ ہو گا، عوام کے لیے کیا ریلیف ہے؟

وزیر خزانہ نے بتایا کہ سولر پینل اسکیم کے لیے 14 ارب روپے، اور لاہور میں بائیو فیول پلانٹ کے لیے 4 ارب روپے مختص ہیں۔

انفراسٹرکچر اور ہاؤسنگ:

انہوں نے کہاکہ صاف پانی پروگرام کے لیے 5 ارب روپے اور ماڈل ولیج منصوبے کے لیے 25 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔

سیاحت، نقل و حمل اور کھیل:

وزیر خزانہ نے کہاکہ چانگا مانگا ایکو ٹورزم کے لیے 4 ارب روپے، ہائی اسپیڈ ریلوے کے لیے 2 ارب روپے، اور کھیل کے انفراسٹرکچر کے لیے 1.6 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

ماحولیاتی منصوبے اور اصلاحات:

مجتبیٰ شجاع الرحمان نے کہاکہ پاکستان کے لیے پودے لگانے کی مہم کے لیے 8.3 ارب روپے، اسمارٹ سیف سٹیز منصوبہ کے لیے 5.8 ارب روپے اور جیل اصلاحاتی اقدامات کے لیے 14.8 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

تعلیمی اداروں کے لیے سرمایہ کاری:

وزیر خزانہ نے کہاکہ پنجاب کی یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم کے لیے 25 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔

نوازشریف کینسر انسٹیٹیوٹ ریسرچ سینٹر کے لیے 12 ارب روپے مختص

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کینسر انسٹیٹیوٹ ریسرچ سینٹر کے لیے 12 ارب روپے مختص کیے ہیں، نوازشریف میڈیکل ڈسٹرکٹ کے قیام، لینڈ ایکوزیشن کے لیے 109 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، مریم نواز ہیلتھ کلینک پروگرام کے لیے 9 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

مسلسل دوسرے سال بھی عوام کو کوئی نیا مالی بوجھ نہیں ڈالا، مریم نواز

 اس سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا تھا کہ رواں مالی سال کے بجٹ میں تعلیم اور صحت کے شعبوں کے لیے پاکستان کی 77 سالہ تاریخ کا سب سے بڑا بجٹ مختص کیا گیا ہے، جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ حکومت نوجوانوں کے روشن مستقبل اور عوامی فلاح و بہبود کو اپنی اولین ترجیح سمجھتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ بڑی خوشی ہے کہ اللّٰہ کے فضل سے اس سال بھی پنجاب نے کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا، یہ مسلسل دوسرا سال ہے کہ ہم نے بغیر عوام پر نیا مالی بوجھ ڈالے بجٹ تشکیل دیا ہے۔

مریم نواز نے کہاکہ ہم نے تعلیم اور صحت کے شعبے کو بجٹ میں ترجیحی بنیادوں پر رکھا ہے تاکہ ہمارے نوجوان جو ملک کا مستقبل ہیں، اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ملکی ترقی میں بھرپور کردار ادا کر سکیں۔

مزید پڑھیں:پی ٹی آئی پاکستان کو دیوالیہ کر گئی، ہم نے ترقیاتی بجٹ میں جان ڈالی، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال

انہوں نے کہاکہ حکومت کا وژن صرف اعداد و شمار کا کھیل نہیں بلکہ حقیقی ترقی اور انسانی وسائل کی مضبوطی ہے، جس کے بغیر معیشت اور معاشرتی ترقی ممکن نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp