وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت سیاحت کے فروغ سے متعلق ایک اعلیٰ سطح اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان کو عالمی سطح پر ایک مؤثر ٹورزم برانڈ کے طور پر متعارف کروانے پر زور دیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے شعبہ سیاحت میں زرِ مبادلہ کمانے کی لامحدود استعداد موجود ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ قدرتی وسائل اور دلکش مناظر سے نوازا ہے۔ شمالی علاقوں میں برف پوش پہاڑ، گھنے جنگلات، دریا، میدان اور ریگستانی علاقے پاکستان کو دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں سیاحتی اعتبار سے ممتاز بناتے ہیں۔
وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ اتھارٹی (پی ٹی ڈی سی) سیاحت کے فروغ کے لیے فوری اور عملی اقدامات کرے، جبکہ ملک بھر میں خصوصی ٹورازم زونز قائم کیے جائیں۔ اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک عالمی ٹورازم برانڈ کے طور پر بیرونِ ملک متعارف کرانے کے لیے مؤثر حکمتِ عملی اپنائی جائے۔
مزید پڑھیں: اسکردو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تاریخ رقم: ایک دن میں 7 پروازیں، سیاحت کے نئے دور کا آغاز
وزیراعظم نے کہا کہ صوبوں کے باہمی تعاون سے ملک بھر میں سیاحتی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ حکومت اپنے ترقیاتی ویژن کے تحت پاکستان کو دنیا کے ممتاز سیاحتی مراکز کی فہرست میں شامل کرے گی۔
اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ شمالی علاقوں، میڈیکل ٹورازم، اور دیگر شعبوں کی تشہیر کے ذریعے سیاحت کو مؤثر طریقے سے فروغ دیا جا سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوامی سیاحوں کی پاکستان آمد کو سہل بنانے کے لیے پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کو مشترکہ طور پر کام کرنا ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ اندرونِ ملک سیاحوں کے لیے بھی سہولیات فراہم کی جائیں تاکہ ملکی سیاحت کو تقویت ملے۔
وزیراعظم نے ٹورازم سیکٹر میں مستقل سرمایہ کاری کے لیے جامع منصوبہ بندی کی ہدایت بھی جاری کی۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیر ریلوے حنیف عباسی، وزیر امور آزاد کشمیر و گلگت بلتستان انجنئیر امیر مقام، وزیر قومی ورثہ اورنگزیب کھچی، وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ، معاون خصوصی حذیفہ رحمان اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔