وزیر ریلوے محمد حنیف عباسی نے ریلوے اسٹیشنز اور ٹرینوں میں استعمال ہونے والے سلنڈرز کی حفاظت اور معیار کو یقینی بنانے کے لیے OGRA سے منظور شدہ سلنڈرز کی چیکنگ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ اعلان وزیر ریلوے کی زیر صدارت ہونے والے اہم اجلاس میں کیا گیا جس میں مغلپورہ، اسلام آباد، اور اضاخیل ڈرائی پورٹس کی کارکردگی اور آمدن کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران وزیر ریلوے نے کہا کہ تمام ریلوے اسٹیشنز اور ٹرینوں میں نصب گیس سلنڈرز کی جانچ پڑتال کا عمل OGRA کی منظوری کے مطابق مکمل کیا جائے گا تاکہ کسی بھی ممکنہ حادثے یا خرابی سے بچا جا سکے۔
مزید پڑھیں: اوگرا نے ایل پی جی سلنڈرز کی خرید و فروخت پر پابندی کیوں عائد کی؟
انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی غیر منظور شدہ سلنڈر کا استعمال ناقابل قبول ہوگا اور متعلقہ افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
وزیر ریلوے نے مزید کہا کہ ریلوے کی سروسز میں بہتری، مسافروں کے تحفظ، اور معیاری سہولیات کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے۔ اس مقصد کے لیے تمام اسٹیشن ماسٹرز کو صفائی، خوبصورتی اور سہولیات کی فراہمی میں بہترین کارکردگی دکھانے پر انعام دینے کا بھی اعلان کیا گیا۔
وزیر ریلوے نے اس عزم کا اظہار کیا کہ جو اسٹیشن ماسٹر بہتر کام کرے گا، اُسے ذاتی طور پر انعام دیا جائے گا۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ اسٹیشنز کے بار بار دورے کریں، مسافروں سے براہ راست رابطہ رکھیں اور ان کے مسائل موقع پر حل کریں۔
مزید پڑھیں: مردان میں گیس سلنڈر دھماکا: 6 افراد جاں بحق، 2 بچیاں زخمی
یاد رہے کہ 31 اکتوبر 2019 کو افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جب پنجاب کے شہر رحیم یار خان کے قریب چلتی ٹرین میں مسافروں کی جانب سے لے جائے گئے گیس سلنڈر کے دھماکے کے باعث آگ بھڑک اٹھی، جس میں کم از کم 70 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ یہ حادثہ پاکستان ریلوے کی تاریخ کے بدترین سانحات میں شمار کیا جاتا ہے۔