مریخ سے آیا ہوا ایک شہابیہ، جو زمین پر پایا گیا سب سے بڑا ٹکڑا ہے، گزشتہ کے روز نیویارک میں سوتھبیز نیلامی میں 5.3 ملین ڈالر میں فروخت ہوا۔ خریدار کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:ناسا نے مریخ پر پانی کے غائب ہونے کا نیا سبب دریافت کر لیا
یہ 54 پاؤنڈ وزنی اور سرخی مائل بھورے رنگ کا پتھر ہے، جس کی نیلامی 2 ملین ڈالر سے شروع ہوئی، اور بالآخر 4.3 ملین ڈالر میں فروخت ہوا، جب کہ 1 ملین ڈالر ٹیکس اور دیگر فیسز میں شامل ہوئے۔
یہ پتھر جسے NWA 16788 کہا جاتا ہے، مریخ سے ملنے والا اب تک کا سب سے بڑا ٹکڑا ہے، جو تقریباً 15 انچ لمبا ہے اور دوسرا بڑا ٹکڑا اس سے 70 فیصد چھوٹا ہے۔
سوتھبیز کی نائب صدر کاسینڈرا ہیٹن کے مطابق ’یہ مریخ کا سب سے بڑا ٹکڑا ہے جو زمین پر موجود ہے۔ خوش قسمتی سے یہ سمندر میں نہیں بلکہ زمین پر گرا، جس سے ہم اسے تلاش کرنے میں کامیاب ہوئے‘۔
نیلام گھر کے مطابق یہ شہابیہ مریخ سے ایک شہابیے کے ٹکراؤ کے بعد الگ ہوا اور 140 ملین میل کا سفر کر کے زمین پر پہنچا۔ یہ پتھر نائیجیریا کے صحارا ریگستان میں نومبر 2023 میں ایک شہابیے کے شکاری کو ملا۔
یہ بھی پڑھیں:مریخ پر اب تک کا سب سے بڑا نامیاتی مالیکیول دریافت
دنیا میں 77,000 تسلیم شدہ شہابیوں میں سے صرف 400 مریخ سے آئے ہوئے ہیں۔
سائنسدانوں کے مطابق یہ ایک اولیوین گیبروک شیرگوٹائٹ قسم کا شہابیہ ہے، جو مریخ سے تعلق رکھنے والی ایک خاص قسم ہے، اور اس میں 21.2 فیصد ماسکیلینائٹ گلاس ہے، جو مریخ کی سطح پر شہابیے کے ٹکرانے سے پیدا ہوتا ہے۔
زمین پر صرف 19 ایسے گڑھے ہیں جو اتنے بڑے ہیں کہ وہاں سے مریخی شہابیے زمین تک پہنچ سکتے ہیں۔
ہیٹن نے مزید کہا کہ ’یہ صرف ایک حیرت انگیز دریافت نہیں بلکہ ایک ایسا اہم ڈیٹا ہے جو ہمیں سرخ سیارے مریخ کے راز سمجھنے میں مدد دے سکتا ہے‘۔
یہ مریخی پتھر 2024 میں اٹلی کے خلائی ادارے اور اٹلی کے شہر اریزو کی ایک گیلری میں عوام کے سامنے نمائش پر رکھا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:کیا مریخ میں پانی کے وسیع ذخائر سمندر کے برابر ہیں؟
ماہرِ ارضیات اسٹیو بروسیٹ نے انٹرنیشنل میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ’یہ افسوس کی بات ہوگی اگر یہ پتھر کسی امیر شخص کے خزانے میں چھپ جائے‘۔
یہ شہابیہ ‘Geek Week’ نیلامی کا حصہ تھا، جس میں قدرتی تاریخ، سائنسی ایجادات، اور خلائی تحقیق سے متعلق چیزیں فروخت کی گئیں۔