کسی کو نہیں مارا مجھ پر جھوٹا الزام لگایا گیا، فرحان غنی کا عدالت میں بیان

پیر 25 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسداد دہشتگردی کی منتظم عدالت میں ٹاؤن چیئرمین فرحان غنی و دیگر کے خلاف تشدد اور دھمکیاں دینے کے مقدمہ کے سماعت ہوئی، پولیس نے فرحان غنی سمیت دیگر کو عدالت میں پیش کردیا، عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا نام ہیں ملزمان کے اور الزمات کیا ہیں؟

تفتیشی افسر نے عدلت کو بتایا کہ ملزمان نے مدعی مقدمہ سمیت دیگر کو مارا پیٹا ہے، پراسکیوٹر کا کہنا تھا کہ مدعی مقدمہ اہلکارروں کی نگرانی میں کام کررہے تھے، عدالت نے استفسار کیا کہ جنھیں مارا ہے وہ کس ادارے کے اہلکار و ملازم تھے؟ پراسیکیوٹر ادارے کے حوالے سے عدالت کو کوئی جواب نہ دے سکے۔

مزید پڑھیں:  سرکاری ملازم پر تشدد کا کیس: سعید غنی کے بھائی فرحان غنی راہداری ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمیں 14 دن کا ریمانڈ دیا جائے تاکہ تفتیش کرسکیں، عدالت نے ملزمان سے استفسار کیا کہ آپ کے وکیل کہاں ہیں ہیں، فرحان غنی نے جواب دیا کہ ہمارا وکیل نہیں، عدالت نے استفسار کیا کہ اس کیس میں اے ٹی اے کی دفعہ کیوں لگائی گئی ہے؟ پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ مدعی اور سرکاری ملازمین دیگر کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اس وجہ سے اے ٹی اے لگائی ہے۔

عدالت نے ایک بار پھر استفسار کیا کہ ملازمین کیا کام کررہے تھے، پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ فائبر کی کیبل کا کام کررہے تھے، فرحان غنی نے عدالت میں بیان دیا کہ میں نے کوئی تشدد نہیں کیا مجھ پر جھوٹا الزام ہے، میں وہاں سے گزر رہا تھا تو میں نے روک کر پوچھا کیا کام کرہے ہو اور کس کی اجازت سے؟ میں ٹاؤن چئیرمین ہوں میرا اختیار ہے پوچھنا اور غیر قانونی کام کو روکنا، میں روڈ کھدائی کا پرمیشن مانگا لیکن انھوں نے نہیں دیا۔

مزید پڑھیں: سعید غنی کا بھائی فرحان غنی گرفتار، انسدادِ دہشتگردی سمیت سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج

عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ آپ نے ملزمان کو گرفتار کیا ہے یا یہ خود چل کر آہے ہیں تفتیسشی افسر نے بتایا کہ ملزمان خود تھانے آئے تھے کیا ملزمان خود چل کر آتے ہیں؟ عدالت نے ملزمان کو 28 اگست تک جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا، آئندہ سماعت پر ملزمان کو پروگریس رپورٹ کے ہمراہ پیش کرنے کا حکم، ملزمان میں فرحان غنی، شکیل، قمر احمد شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp