وزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار نے کہا ہے کہ بھتہ خوری کا معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے، حکومت کسی کو بھی شہریوں یا تاجروں کو تنگ کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ اہم معاملہ تھا، اسی لیے آج کی پریس کانفرنس میں خود شریک ہوا ہوں۔ بھتہ خوری کی وارداتیں ناقابلِ برداشت ہیں۔
4 بھتہ خور ہلاک، 3 گرفتار
ضیا الحسن لنجار نے بتایا کہ کراچی میں بھتہ خوری میں ملوث چار افراد پولیس مقابلے میں مارے گئے، جب کہ تین ملزمان کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی میں بھتہ خوری کی نئی لہر کے پیچھے کون ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ حکومت چاہتی ہے کہ کراچی میں کاروبار پھلے پھولے اور تاجروں کو مکمل تحفظ حاصل ہو۔ ہم بزنس کمیونٹی سے رابطے میں ہیں اور ان کے مسائل کے حل کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں۔
تاجروں کے تحفظ کے لیے ویب پورٹل کا قیام
وزیر داخلہ سندھ نے بتایا کہ کچھ تاجروں کو بھتہ نہ دینے پر دھمکیاں موصول ہوئی تھیں، جن پر فوری کارروائی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ تاجروں کی شکایات کے اندراج کے لیے ایک ویب پورٹل تیار کیا جا رہا ہے تاکہ ان کے مسائل بروقت حل کیے جا سکیں۔
سی آئی اے اور ایس آئی یو کی کارروائیاں، 20 سے زائد بھتہ خور گرفتار
ایڈیشنل آئی جی کراچی نے بتایا کہ سی آئی اے اور ایس آئی یو نے گزشتہ دو ہفتوں میں 20 سے زائد بھتہ خوروں کو گرفتار کیا ہے۔
ان کے مطابق رواں سال اب تک بھتہ خوری کے 118 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے 44 کیسز ذاتی اختلافات پر مبنی تھے، جبکہ پولیس نے مجموعی طور پر 43 بھتہ خوروں کو سال بھر میں گرفتار کیا۔
جرائم میں کمی، پولیس چیف کی بریفنگ
کراچی پولیس چیف نے بریفنگ میں بتایا کہ پولیس اہلکاروں کے قتل میں ملوث ملزمان کا پیچھا کیا جا رہا ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:سندھ پولیس کی تفتیشی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے 2 ہزار اے ایس آئی بھرتی کرنے کا فیصلہ
ان کے مطابق شہر میں اسٹریٹ کرائم میں 28 فیصد اور گاڑیاں چھیننے کی وارداتوں میں 19 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
امن و امان اولین ترجیح
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال مزید بہتر بنانے کے لیے کارروائیاں جاری رہیں گی۔
وزیر داخلہ سندھ نے واضح کیا کہ حکومت کی پالیسی بالکل واضح ہے، کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی کہ وہ شہریوں یا کاروباری طبقے کو تنگ کرے۔














