تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے اسلام آباد کی جانب مارچ کے دوران لاہور کے یتیم خانہ چوک پر کارکنان کے پولیس کے ساتھ تصادم کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقدمہ تھانہ نواں کوٹ میں سرکار کی مدعیت میں درج کیا گیا، جس میں 11 نامزد افراد سمیت 400 نامعلوم ملزمان کو شامل کیا گیا ہے، ایف آئی آر کے مطابق مقدمے میں دہشتگردی، کارِ سرکار میں مداخلت اور اقدامِ قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ایل پی احتجاج کے نام پر فساد پھیلا رہی ہے، طلال چوہدری
ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ ملزم سعد رضوی اور انس رضوی کی فائرنگ سے ایک شرپسند ہلاک ہوا، جبکہ ملزمان کے پتھراؤ سے ایک اور شخص سیف اللہ بھی جاں بحق ہوا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کے حملے سے ایس ایچ او سمیت 7 پولیس اہلکار زخمی ہوئے، جبکہ تصادم کے دوران 2 راہگیر بھی متاثر ہوئے۔
ایف آئی آر کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ ملزمان نے ملتان روڈ بلاک کر کے ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف نعرے بازی کی اور ریاستی املاک کو نقصان پہنچایا۔
یہ بھی پڑھیں: اقصیٰ مارچ: ٹی ایل پی کے کارکنان کے خلاف پولیس نے کریک ڈاؤن کیوں کیا؟
پولیس کے مطابق واقعے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں جبکہ علاقے میں صورتحال پر قابو پانے کے لیے سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی ہے۔














