برادرانہ تعلقات کی تاریخ میں نیا باب رقم، پاکستان، ترکیہ، آذربائیجان اسپیکرز اجلاس اختتام پذیر

پیر 13 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کی پارلیمانوں کے اسپیکرز کا تیسرا سہ فریقی اجلاس آج اسلام آباد میں اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرِ صدارت اختتام پذیر ہوگیا۔

کانفرنس کا موضوع تھا ’باہمی تعلقات کا استحکام: علاقائی امن، سلامتی اور خوشحالی کے لیے پارلیمانی تعاون‘، جس میں تینوں برادر ممالک کے پارلیمانی وفود نے علاقائی تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی غور و خوض کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ترکیہ، پاکستان اور آذربائیجان 3 ریاستیں مگر ایک قوم ہیں: رجب طیب اردوان

اختتامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس کانفرنس نے پاکستان، ترکیہ اور آذربائیجان کے درمیان برادرانہ تعلقات کی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس فورم نے ایک متحدہ عزم پیدا کیا ہے کہ ہم ایک پرامن، محفوظ اور خوشحال خطے کے قیام کے لیے مشترکہ طور پر بھرپور کوششیں کریں گے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے اس بات پر زور دیا کہ تینوں ممالک اپنی خودمختاری اور سلامتی کے خلاف کسی بھی جارحیت کے مقابلے میں مکمل یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

پاکستان کی سرحدوں پر حالیہ عسکری صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہا کہ ترکیہ اور آذربائیجان کی جانب سے پاکستان کو دیا گیا تعاون محض سفارتی سطح کا نہیں بلکہ ایک مشترکہ تقدیر اور اجتماعی عزم کا مظہر تھا۔

انہوں نے آذربائیجان کی علاقائی سالمیت اور ترکیہ کے شمالی قبرص کے منصفانہ مؤقف پر پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ بھائی چارے کی بنیاد پر خودمختاری کے دفاع کو پاکستان ایک اخلاقی فرض سمجھتا ہے۔

عالمی ناانصافیوں پر گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر سردار ایاز صادق نے غزہ میں جاری نسل کُشی اور بھارت کے زیرِ قبضہ جموں و کشمیر میں ظلم و جبر کو انسانیت کے ضمیر پر کھلے زخم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ مظالم دراصل ریاستی دہشتگردی کے معمول بن جانے اور بین الاقوامی اصولوں کے زوال کی علامت ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے فلسطینی عوام کی جائز جدوجہد حق خودارادیت کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے حال ہی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کو ’دو ریاستی حل‘ کی سمت ایک امید افزا پیش رفت قرار دیا۔ تاہم انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ 7 دہائیوں پر محیط ظلم کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات ناگزیر ہیں۔

علاقائی سلامتی کے حوالے سے اسپیکر سردار ایاز صادق نے کہاکہ دہشتگردی ایک مشترکہ خطرہ ہے جو سرحدوں کی قید سے ماورا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ علاقائی امن کے لیے کردار ادا کیا ہے اور سعودی عرب کے ساتھ حالیہ تزویراتی معاہدہ اس کی واضح مثال ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ تمام علاقائی فریقین، بالخصوص افغان حکومت، اپنی ذمہ داریاں پوری کریں اور اپنی سرزمین کو دہشتگردی کے لیے استعمال ہونے سے روکیں۔

انہوں نے طالبان اور بھارت کے حمایت یافتہ عناصر کی جانب سے پاکستان پر حالیہ بلااشتعال مشترکہ حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ یہ حملہ پاک افواج نے آہنی ہاتھوں سے ناکام بنایا۔

انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان نے گزشتہ پانچ دہائیوں میں افغان عوام کے ساتھ ہمیشہ بھائی چارے اور میزبانی کا مظاہرہ کیا ہے، لہٰذا اب افغان قیادت پر لازم ہے کہ وہ اس احسان مندی کو عملی اقدامات کے ذریعے لوٹائے۔

موسمیاتی تبدیلی کے وجودی خطرے کا ذکر کرتے ہوئے اسپیکر نے کہاکہ یہ خطرہ کسی ایک ملک یا سرحد تک محدود نہیں۔ پاکستان میں تاریخی نوعیت کے تباہ کن سیلاب، ترکیہ میں جنگلاتی آگ، اور آذربائیجان میں پانی کی کمی اس بات کے ثبوت ہیں کہ ہم سب ایک مشترکہ چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں علاقائی سطح پر مشترکہ ماڈل اپنانا ہوگا، جس میں آفات سے نمٹنے کی تیاری، متبادل توانائی میں سرمایہ کاری، اور ماحولیاتی تحفظ کے مشترکہ منصوبے شامل ہوں۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہاکہ ’اسلام آباد اعلامیہ‘ محض ایک دستاویز نہیں بلکہ اجتماعی عمل کا لائحۂ عمل ہے۔ یہ اعلامیہ تینوں ممالک کے درمیان رابطوں کے فروغ، بحرانوں میں مربوط ردِعمل، اور سیاسی، سفارتی، عسکری و سماجی سطح پر منظم مکالمے کے عزم کی تجدید کرتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ اعلامیہ فلسطین اور جموں و کشمیر کے عوام کے لیے پائیدار اور منصفانہ امن کے مطالبے کی بھی نمائندگی کرتا ہے، جو ان کی خواہشات اور اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پانی 24 کروڑ عوام کی لائف لائن، ترکیہ اور آذربائیجان جیسے دوست ہونا پاکستان کی خوش قسمتی ہے، وزیراعظم

اسپیکر سردار ایاز صادق نے ترکیہ اور آذربائیجان کے اسپیکرز کی شرکت اور ان کے فلسطین و کشمیر پر اصولی مؤقف کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے تینوں برادر ممالک کے اراکینِ پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا جن کی مخلصانہ شرکت نے اس اجلاس کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے افسران و عملے کی انتھک محنت کو سراہا اور کہا کہ پاکستان ہمیشہ ترکیہ اور آذربائیجان کے بھائیوں کا دوسرا گھر رہے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

آزاد کشمیر: خواتین کی ہراسانی اور تشدد کا شکار بچوں کی مدد کے لیے سینٹر کا افتتاح

اسلام آباد میں کروائے جانے والا ’نیبرہڈ سروے‘ کیا ہے؟ اور یہ سیکیورٹی کے لیے کیوں ضروری ہے؟

صدر مملکت نے 27ویں آئینی ترمیم پر دستخط کر دیے، بل آئین کا حصہ بن گیا

بنگلہ دیش نیشنل پارٹی کا چیف ایڈوائزر پر جولائی چارٹر کی خلاف ورزی کا الزام

بنگلہ دیش میں عام انتخابات اور ریفرنڈم ایک ہی دن ہوں گے، چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس کا اعلان

ویڈیو

کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور معروف تجزیہ کار سے انٹرویو

حکومت کا سیمی کنڈکٹر چِپ منصوبہ کیا ہے، یہ کتنا موثر ثابت ہوگا؟

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

کالم / تجزیہ

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے 

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟