بلوچستان سے تعلق رکھنے والی سونیا مصطفیٰ نے پاکستان کی تاریخ میں ایک نئی مثال قائم کردی۔ وہ ملک کی پہلی خاتون ریفری بن گئی ہیں جنہوں نے فیفا ریفری فزیکل فٹنس ٹیسٹ کامیابی سے پاس کیا۔ یہ کارنامہ پاکستانی خواتین فٹبال کے لیے ایک تاریخی سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سونیا مصطفیٰ نے پہلی خاتون فیفافٹبال ریفری بن کر پاکستان کا سر فخر سے بلند کردیا
سونیا مصطفیٰ نے اپنے اسپورٹس کیریئر کا آغاز سنہ 2007 میں کیا اور فٹبال کے میدان میں انہیں 16 سال سے زائد کا تجربہ حاصل ہے۔ انہوں نے سنہ 2017 میں ریفری کے طور پر میدان سنبھالا۔
انہوں نے حال ہی میں اے ایف سی فٹسال ریفری ایم اے کورس بھی کامیابی سے مکمل کیا، جو ان کے فٹبال کیریئر میں ایک اور نمایاں سنگِ میل ہے۔
مزید پڑھیے: پاکستان کی پہلی خاتون ریسنگ ڈرائیور عرشیہ اختر نے عالمی موٹر اسپورٹس میں تاریخ رقم کردی
سونیا مصطفیٰ بلوچستان کی خواتین فٹبال کی ترقی کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ وہ بلوچستان ویمنز فٹبال اکیڈمی اینڈ کلب (BWFA & BWFC) کی بانی اور صدر ہیں جو صوبے کی پہلی خاتون فٹبال اکیڈمی ہے جہاں مختلف برادریوں سے تعلق رکھنے والی لڑکیوں کو زبان یا نسل کی تفریق کے بغیر تربیت دی جاتی ہے۔
انہوں نے ملکی سطح پر مرد و خواتین فٹبال اور فٹسال چیمپیئن شپ میں متعدد بار ریفری کے فرائض انجام دیے اور وہ پاکستان و بلوچستان کی پہلی خاتون ریفری ہیں جنہوں نے قومی سطح پر مردوں کے میچ میں آفیشیٹ کیا۔
سونیا مصطفیٰ سنہ 2018 سے بلوچستان ویمنز ٹیم کی مسلسل ٹیم لیڈر بھی ہیں اور نوجوان کھلاڑیوں کے لیے ایک متاثرکن مثال بن چکی ہیں۔
مزید پڑھیں: فٹبال ورلڈ کپ 2026 کس خطرے سے دوچار، ماہرین نے کیا بتایا؟
ان کی یہ کامیابیاں نہ صرف بلوچستان بلکہ پورے پاکستان کے لیے قابلِ فخر ہیں جو خواتین کے کھیلوں میں بڑھتے ہوئے کردار کی روشن علامت ہیں۔ دیکھیے یہ ویڈیو رپورٹ۔













