اسلام آباد میں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی اور آذربائیجان کی اسپیکر صاحبہ غفارووا کے درمیان ملاقات ہوئی، جس میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، تجارت، سرمایہ کاری اور علاقائی روابط کے فروغ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان آذربائیجان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قلیل مدت میں دونوں ملکوں نے مثالی تعلقات قائم کیے ہیں جو دنیا کے لیے قابلِ تقلید ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ترکیہ اور آذربائیجان کے اسپیکرز کی صدر زرداری سے ملاقات، سہ فریقی تعاون مزید مستحکم کرنے پر اتفاق
چیئرمین سینیٹ نے توقع ظاہر کی کہ آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف کا متوقع دورہ دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط بنیاد فراہم کرے گا۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ادارہ جاتی اور پارلیمانی روابط باقاعدگی سے جاری ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ فروری 2025ء میں باکو میں منعقدہ ایشین پارلیمانی اسمبلی (APA) کے اجلاس میں پاکستان کی پارلیمانی وفد نے ان کی سربراہی میں شرکت کی۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ دونوں ممالک کی پارلیمانی فرینڈشپ گروپس کے درمیان روابط میں اضافہ ہوا ہے، جو عوامی سطح پر تعلقات کو مزید فروغ دے گا۔
یوسف رضا گیلانی نے آذربائیجان کی اسپیکر کو نومبر میں اسلام آباد میں ہونے والی بین الپارلیمانی اسپیکر کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ محترمہ غفارووا نے چیئرمین سینیٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیے: برادرانہ تعلقات کی تاریخ میں نیا باب رقم، پاکستان، ترکیہ، آذربائیجان اسپیکرز اجلاس اختتام پذیر
معاشی و سرمایہ کاری کے شعبے پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان آذربائیجان کو ایک اہم سرمایہ کار شراکت دار سمجھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ دوطرفہ تجارت میں اضافہ ہوا ہے، تاہم مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن، خوشحالی اور علاقائی روابط کے فروغ کو اپنی ترجیحات میں شامل رکھتا ہے اور وسطی و جنوبی ایشیا کے درمیان ایک قدرتی پل کا کردار ادا کر سکتا ہے۔ سیاحت کے شعبے میں بھی تعاون کے وسیع امکانات موجود ہیں۔
اختتام پر چیئرمین سینیٹ نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے تعلقات وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہوں گے، اور آذربائیجان کی قیادت کو پاکستان کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہم صدر الہام علیئیف کا پرتپاک استقبال کرنے کے منتظر ہیں۔














