چین نے مائیکروسافٹ کو خیرباد کہہ دیا، سرکاری دستاویزات مقامی سافٹ ویئر میں منتقل

بدھ 15 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چین نے سرکاری سطح پر مائیکروسافٹ ورڈ (Microsoft Word) فارمیٹ کو ترک کرتے ہوئے مقامی WPS فارمیٹ اپنایا ہے۔ یہ قدم چین اور امریکا کے درمیان بڑھتی ہوئی تجارتی و ٹیکنالوجی کشیدگی کے تناظر میں اٹھایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:توانائی کے صاف اور قابلِ تجدید ذرائع کا استعمال، چین امریکا پر بازی لے گیا

چینی وزارتِ تجارت کی جانب سے حال ہی میں نایاب معدنیات (Rare Earths) کی برآمدات پر نئی پابندیوں سے متعلق دستاویز صرف WPS فائل فارمیٹ میں جاری کی گئی، جو امریکی سافٹ ویئر پر براہِ راست نہیں کھولی جا سکتی۔

نئی برآمدی پابندیاں اور سیکیورٹی خدشات

چین نے گزشتہ ہفتے کئی اہم معدنیات کی برآمدات پر نئی پابندیاں عائد کیں، جنہیں سویلین اور فوجی دونوں مقاصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ پابندیاں قومی سلامتی کے نام پر نافذ کی گئی ہیں اور ان کے تحت برآمدی لائسنس کے قواعد مزید سخت کر دیے گئے ہیں۔

یہ اقدام رواں سال کے اوائل میں ہائی ٹیک مٹیریلز پر عائد پہلی کھیپ کی پابندیوں کے بعد سامنے آیا ہے۔

امریکی ردِعمل اور تجارتی خطرات

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے اس اقدام پر سخت ردِعمل دیتے ہوئے چینی مصنوعات پر 100 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دی۔

یہ بھی پڑھیں:ہالی ووڈ فلمیں بھی امریکا چین ٹیرف جنگ کی زد میں آگئیں

انہوں نے یہ بھی کہا کہ واشنگٹن تمام اہم سافٹ ویئرز کی برآمدات پر پابندی پر غور کر رہا ہے۔

غیر ملکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی واپسی

گزشتہ چند سالوں میں کئی غیر ملکی کمپنیوں نے چین میں اپنی سرگرمیاں محدود کر دی ہیں۔

Adobe  اور Citrix (Cloud Software) پہلے ہی چینی مارکیٹ سے تقریباً نکل چکی ہیں، جبکہ Microsoft نے شنگھائی میں اپنا AI ریسرچ لیب بند کر دی ہے اور مین لینڈ چین میں اپنے تمام اسٹورز بھی ختم کر دیے ہیں۔

چینی کمپنیوں کا ہدف: مقامی خودکفالت

ستمبر میں چینی ریگولیٹرز نے بڑی مقامی کمپنیوں کو Nvidia کے AI چِپس کی خریداری اور ٹیسٹنگ منسوخ کرنے کی ہدایت دی۔

برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق، چین کی چِپ بنانے والی کمپنیاں ملک میں AI پروسیسرز کی پیداوار تین گنا بڑھانے کا ہدف رکھتی ہیں تاکہ مکمل ٹیکنالوجیکل خودمختاری حاصل کی جا سکے۔

ٹیکنالوجی جنگ کا نیا محاذ

چین کا مائیکروسافٹ فارمیٹ چھوڑنا صرف ایک ٹیکنیکل فیصلہ نہیں بلکہ ڈیجیٹل خودمختاری کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:چین امریکا تعلقات سنگین ہوگئے، چینی وزیر خارجہ نے خطرہ کی گھنٹی بجادی

ماہرین کے مطابق یہ اقدام امریکی ٹیکنالوجی پر انحصار کم کرنے کی چین کی وسیع حکمتِ عملی کا حصہ ہے، جو مستقبل میں عالمی سافٹ ویئر مارکیٹ کا منظرنامہ تبدیل کر سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان میں رواں برس پولیو کیسز کی تعداد 30 تک پہنچ گئی

مریم نواز کا ایک اور سنگ میل، موبائل پولیس اسٹیشن اینڈ لائسنسنگ یونٹ پراجیکٹ کا افتتاح

فرانس چوری شدہ شاہی زیورات کی تلاش میں سرگراں، اب وہ انمول خزانہ کس حال میں ہوگا؟

الخدمت فاؤنڈیشن کی جانب سے دیوالی پر 1400 ہندو خاندانوں میں تحائف تقسیم

برطانوی پاکستانی نے گاڑی پر لندن سے لاہور کا سفر محض 5 دنوں میں کیسے مکمل کیا؟

ویڈیو

پی ایس ایل 2026 میں 2 نئی ٹیموں کی شمولیت کا امکان، کونسے شہر زیر غور؟

آنکھوں میں اندھیرا مگر خواب روشن: حسن ابدال کی اسرا نور کی کہانی

وطن واپسی کے 2 سال، کیا نواز شریف کی سیاسی زندگی اب جاتی عمرہ تک محدود ہوگئی ہے؟

کالم / تجزیہ

افغانوں کو نہیں، بُرے کو بُرا کہیں

ہم ’یونیورس 25‘ میں رہ رہے ہیں؟

پاک افغان امن معاہدہ کتنا دیرپا ہے؟