توتیخامون کا تاریخی مقبرہ انہدام کے خطرے سے دوچار

جمعرات 23 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 

 

قدیم مصر کے فرعون توتیخامون کا تاریخی مقبرہ شدید خطرات سے دوچار ہے۔ ایک تازہ سائنسی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ اس مقبرے میں دراڑوں، پانی کے رساؤ اور فنگس کی افزائش کے باعث اس کے ڈھانچے کے گرنے کا اندیشہ بڑھ گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھاری مشینری کے بغیر اہرام مصر کیسے تعمیر ہوئے، معمہ حل ہوگیا

یہ تحقیق معروف سائنسی جریدے ’نیچر‘کے npj Heritage Science میں شائع ہوئی ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ مقبرے کی ساخت کمزور ہو چکی ہے اور چھت میں ایک بڑی فالٹ لائن بن چکی ہے جو بارش کے پانی کو اندر داخل ہونے کا موقع فراہم کرتی ہے۔

اس کے نتیجے میں Esna shale نامی چٹانیں مسلسل نم ہو کر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو رہی ہیں، جس سے مقبرے کے بنیادی ڈھانچے کی استحکام بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔

یاد رہے کہ توتیخامون کا مقبرہ 4 نومبر 1922ء کو برطانوی ماہرِ آثارِ قدیمہ ہاورڈ کارٹر نے دریافت کیا تھا۔ یہ مقبرہ 4 اہم حصوں پر مشتمل ہے جن میں داخلی راستہ، پیش کمرہ، تدفینی کمرہ اور خزانہ گاہ شامل ہیں۔

وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ مقبرہ بارشوں، زمینی تبدیلیوں اور ارضیاتی دباؤ کے باعث شدید نقصان کا شکار ہوتا چلا گیا۔

ماہرین کی تشویش اور سائنسی تجزیہ

تحقیق کے مرکزی مصنف ڈاکٹر سید حمیدہ کے مطابق یہ مقبرہ کئی برسوں سے اچانک آنے والے سیلابوں اور ارضیاتی فالٹس کے اثرات جھیل رہا ہے، جس کے نتیجے میں اس کی ساخت میں عدم استحکام پیدا ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اہرام مصر کا ایک اور پوشیدہ راز دریافت

ان کے مطابق تحقیق میں جیوٹیکنیکل ماڈلنگ اور PLAXIS 3D سافٹ ویئر کے ذریعے تفصیلی تجزیہ کیا گیا، جس سے ظاہر ہوا کہ پیش کمرے اور تدفینی کمرے کی چھتوں میں خطرناک حد تک کمزوری پیدا ہو چکی ہے۔

اس دوران تحقیق کاروں نے ماڈلنگ کے ذریعے یہ بھی اندازہ لگایا کہ زمین میں موجود فالٹ لائنز اور بارش کے پانی کا دباؤ کس طرح سے اس تاریخی مقام کی پائیداری کو متاثر کر رہا ہے۔

تحفظ اور بحالی کے اقدامات

تحقیقی رپورٹ میں یہ سفارش کی گئی ہے کہ مقبرے کے اندرونی ماحول میں نمی کے اتار چڑھاؤ کو کم کیا جائے تاکہ مزید نقصان سے بچا جا سکے۔ ساتھ ہی مقبرے کی مضبوطی اور تحفظ کے لیے فوری تعمیراتی بحالی اور استحکام کے اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر یہ اقدامات تاخیر کا شکار ہوئے تو یہ تاریخی ورثہ ناقابلِ تلافی نقصان کا سامنا کر سکتا ہے۔

اضافی خطرات اور ماہرین کی وارننگ

برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کے مطابق صرف نمی یا فنگس ہی خطرہ نہیں بلکہ وادی الملوک کے گرد موجود پہاڑوں میں بڑی دراڑیں بھی خطرناک ثابت ہو سکتی ہیں۔

قاہرہ یونیورسٹی کے شعبہ آثارِ قدیمہ کے ماہر پروفیسر محمد عطیہ حواش نے بتایا کہ ان پہاڑوں میں موجود بڑی فالٹس اگر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئیں تو توتیخامون کا مقبرہ کسی بھی لمحے منہدم ہو سکتا ہے۔

ان کے بقول یہ ایک سنگین وارننگ ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ اگر وادی الملوک کو محفوظ رکھنا ہے تو فوری اقدامات ناگزیر ہیں، ورنہ انسانیت کا ایک عظیم تاریخی ورثہ ہمیشہ کے لیے مٹ سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

صدر مملکت نے اردن کے شاہ عبداللہ دوم کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نواز دیا

چلڈرن ڈے پر سلمان خان کی بچوں سے دل موہ لینے والی ملاقات، ویڈیو وائرل

مریم نواز کی گرین ٹریکٹر اسکیم کے تحت 39 کسانوں میں ٹریکٹر تقسیم

قومی کرکٹر نسیم شاہ کے گھر پر فائرنگ کا واقعہ، 3 ملزمان گرفتار

پارلیمنٹ جب چاہے گی آئین میں ترمیم کرے گی، طلال چوہدری کا ججز کو واضح پیغام

ویڈیو

انتخابات میں شکست: لالو پرساد یادو کی بیٹی نے سیاست اور خاندان سے لاتعلقی کا اعلان کردیا

غلام علی: بلتستان کی مٹتی دھنوں کا آخری محافظ

2025 ویڈنگ سیزن: 70 کی دہائی کا ونٹیج گلیمر دوبارہ زندہ ہوگیا

کالم / تجزیہ

سارے بچے من کے اچھے

کامنی کوشل، اس دل میں لاہور کی یادوں کا باغ تھا

افغان طالبان، ان کے تضادات اور پیچیدگیاں