امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں موجود تمام ہلاک شدہ یرغمالیوں کی لاشیں واپس اسرائیل لانے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے۔
اپنے دورہ اسرائیل کے دوران یرغمال بنائے گئے 2 امریکی نژاد اسرائیلی شہریوں کے اہلخانہ سے ملاقات کے بعد روبیو نے کہا کہ ہم حماس کی قید میں ہلاک ہونے والے تمام افراد کو نہیں بھولیں گے اور ان کی باقیات کی واپسی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کئی ممالک غزہ فورس میں شامل ہونے کو تیار، مگر اسرائیل کی منظوری لازمی، مارکو روبیو
انہوں نے کہا کہ امریکی شہری ایتائے چین اور اومر نیوٹرا کے خاندانوں سے ملاقات کر کے ان کے دکھ کو محسوس کیا، اور وعدہ کیا کہ تمام یرغمالیوں کے اجساد واپس لائے جائیں گے۔
ہوسٹیجز اینڈ مسنگ فیملیز فورم نے امریکی وزیرِ خارجہ کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ 13 یرغمالیوں کی لاشیں اب بھی غزہ میں ہیں، چین، جو اسرائیلی فوج میں 19 سال کی عمر میں خدمات انجام دے رہا تھا، 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے میں ہلاک ہوا اور اس کی لاش غزہ لے جائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ بندی کے بعد غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 93 فلسطینی شہید
اسی طرح نیوٹرا، 21 سالہ امریکی نژاد اسرائیلی رضاکار فوجی بھی اسی روز ہلاک ہوا۔
امریکہ کی ثالثی میں ہونے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت تمام 20 زندہ یرغمالیوں کو فلسطینی گروپوں نے رہا کردیا ہے، جب کہ 15 ہلاک شدہ یرغمالیوں کی لاشیں اسرائیل واپس پہنچ چکی ہیں۔
تاہم 13 دیگر یرغمالیوں کی لاشیں اب بھی غزہ میں موجود ہیں، اس معاہدے کے تحت اسرائیل نے تقریباً 2 ہزار قیدی اور درجنوں فلسطینیوں کی لاشیں بھی واپس کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں بھوک کا بحران بدستور سنگین، جنگ بندی کے باوجود انسانی المیہ برقرار
جنگ بندی کے باوجود اتوار کے روز اسرائیل نے غزہ میں فضائی حملے کیے جن میں درجنوں فلسطینی جاں بحق ہوئے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق حملے اس وقت کیے گئے جب اس کے دستوں پر حملہ ہوا جس میں دو فوجی مارے گئے۔ بعد ازاں اسرائیل نے جنگ بندی پر دوبارہ عملدرآمد کی تصدیق کی۔













