جامشورو میں آلودہ پانی سے ڈائریا کی وبا، 9 افراد جاں بحق

بدھ 29 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ضلع جامشورو کی تحصیل تھانو بُلا خان کی یونین کونسل مول میں ڈائریا کی وبا پھیلنے سے 9 افراد جاں بحق ہو گئے۔ محکمہ صحت کے مطابق وبا کی بنیادی وجہ آلودہ پانی ہے۔

تفصیلات کے مطابق 17 اکتوبر سے اموات کی اطلاعات آنا شروع ہوئیں، جن میں سے 7 اموات گوٹھ فیض محمد برو جبکہ 2 اموات قریبی دیہات سے رپورٹ ہوئیں۔ محکمہ صحت جامشورو کے ڈی ایچ او ڈاکٹر پیر منظور نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں طبی ٹیمیں پہنچ چکی ہیں اور صورتحال پر قابو پا لیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اسلام آباد: گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ڈینگی کے 24 نئے کیسز، زیر علاج مریضوں کی تعداد 64 ہوگئی

اسسٹنٹ کمشنر تھانو بُلا خان کے مطابق متاثرہ دیہات کو ٹینکرز کے ذریعے عارضی بنیادوں پر صاف پانی فراہم کیا جا رہا ہے، تاہم مسئلے کا مستقل حل آر او پلانٹس کی تنصیب ہے۔

مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ علاقے میں صرف ایک ڈسپینسری موجود ہے جبکہ قریبی سرکاری اسپتال دور ہونے کے باعث عوام کو بروقت طبی سہولیات میسر نہیں۔ بیشتر لوگ بیماری کی صورت میں دیسی علاج پر انحصار کرتے ہیں جس سے صورتحال مزید سنگین ہو جاتی ہے۔

محکمہ صحت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ ابال کر پانی پئیں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں تاکہ وبا کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

مشکل وقت میں سری لنکا کا ساتھ قابلِ تحسین ہے، قومی کرکٹرز

27ویں آئینی ترمیم پر مشاورت: چیف جسٹس نے فل کورٹ اجلاس طلب کرلیا

اسموگ کا خاتمہ، گرین اسٹیکر کے بغیر گاڑیاں سڑکوں پر نہیں چل سکیں گی

افغانستان دہشتگردی کا سرپرست، ایسے عناصر کا زمین کے آخری کونے تک پیچھا کریں گے، خواجہ آصف

آزاد کشمیر: خواتین کی ہراسانی اور تشدد کا شکار بچوں کی مدد کے لیے سینٹر کا افتتاح

ویڈیو

کرکٹ بورڈ کے سابق چیئرمین اور معروف تجزیہ کار سے انٹرویو

حکومت کا سیمی کنڈکٹر چِپ منصوبہ کیا ہے، یہ کتنا موثر ثابت ہوگا؟

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

کالم / تجزیہ

شکریہ سری لنکا!

پاکستان کے پہلے صدر جو ڈکٹیٹر بننے کی خواہش لیے جلاوطن ہوئے 

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟