بنگلہ دیشی فوج نے کہا ہے کہ عبوری حکومت کی منصوبہ بندی کے مطابق قومی انتخابات کرانے سے ملک میں مزید استحکام آئےگا اور قانون و انصاف کی صورتحال معمول پر آئے گی۔
جنرل آفیسر کمانڈنگ آرمی ٹریننگ اینڈ ڈاکٹرائن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل محمد منور رحمان نے بدھ کو ڈھاکہ کنٹونمنٹ میں پریس بریفنگ دی۔
مزید پڑھیں: شیخ حسینہ کا گھر ان کے اپنے بیان کی وجہ سے منہدم ہوا، بنگلہ دیش حکومت
انہوں نے کہاکہ فوج مکمل طور پر اس روڈ میپ کی حمایت کرتی ہے جو عبوری حکومت کی سربراہی میں چیف ایڈوائزر پروفیسر محمد یونس نے پیش کیا ہے، اور جس کے تحت فروری 2026 میں شفاف، آزاد اور غیرجانبدار پارلیمانی انتخابات کروانے کا ارادہ ہے۔
جنرل منور رحمان نے کہاکہ بنگلہ دیش کے عوام کی طرح فوج بھی حکومت کے روڈ میپ کے مطابق شفاف اور قابل اعتماد انتخابات کی خواہاں ہے۔ ’ہمارا یقین ہے کہ انتخابات کے انعقاد کے بعد قومی استحکام مضبوط ہوگا، قانون و انصاف کی صورتحال بہتر ہوگی اور فوج اپنے بیرکس میں واپس جا سکے گی۔‘
گزشتہ 15 ماہ کے دوران فوج کے کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس عرصے میں فوج کو بے مثال چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔
’یہ بنگلہ دیش کے لیے آسان وقت نہیں تھا، ہم امید کرتے ہیں کہ پُرامن انتخابات ہمیں اپنی ذمہ داریاں مکمل کرنے اور معمول کی تربیت میں واپس جانے کا موقع دیں گے۔‘
سینیئر کمانڈر نے کہاکہ فوج انتخابی کمیشن کی معاونت کے لیے بھی تیار ہے، جو اس کی آئینی ذمہ داریوں کا حصہ ہے۔ ’ہماری موجودہ تربیتی سرگرمیاں اب انتخابی فرائض کی عملی تیاری پر مرکوز ہیں، جو عبوری حکومت کے فراہم کردہ فریم ورک کے مطابق ہیں۔‘
لیفٹیننٹ جنرل منور رحمان نے تسلیم کیاکہ بیرکس سے باہر طویل تعیناتی نے باقاعدہ فوجی تربیت میں خلل ڈال دیا ہے۔ ’اگر فوجی انتخابات تک یا اس کے کچھ عرصے بعد تک تعینات رہیں، تو یہ خلل کچھ وقت تک جاری رہ سکتا ہے۔‘
انہوں نے فوج کے کردار کے حوالے سے پھیلائی جانے والی افواہوں اور غلط معلومات کو بھی رد کیا۔ ’کچھ مفاد پرست گروہ جھوٹ اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا پھیلا رہے ہیں۔ بنگلہ دیش فوج اب پہلے سے زیادہ متحد ہے اور ہم ہر ذمہ داری انجام دیں گے جو ہمیں سونپی جائے گی۔‘
مزید پڑھیں: حسینہ واجد کی بھارت سے حوالگی کے لیے قانونی طریقہ کار کے مطابق آگے بڑھیں گے، بنگلہ دیش حکومت
حال ہی میں پیش آنے والے بحرانوں، بشمول کوملا اور نوآخالی میں سیلاب اور بڑے پیمانے پر احتجاج کا ذکر کرتے ہوئے جنرل منور رحمان نے کہاکہ 5 اگست کے بعد سے فوج کی موجودگی نے نظم و نسق قائم رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہماری مداخلت کے بغیر صورتحال تیزی سے بگڑ سکتی تھی۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں اس وقت نوبل انعام یافتہ پروفیسر محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت قائم ہے، جو گزشتہ سال سیاسی ہنگاموں کے بعد اقتدار میں آئی تھی۔ حکومت نے 2026 کے آغاز میں انتخابات کے ذریعے جمہوری حکومت بحال کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔














