بنگلہ دیش کی عبوری حکومت نے اعلان کیا ہے کہ حکومت سابق وزیراعظم حسینہ واجد کی بھارت سے حوالگی کے لیے قانونی طریقہ کار کے مطابق آگے بڑھے گی۔
چیف ایڈوائزر محمد یونس کے پریس سیکریٹری شفیق العالم نے آج ڈھاکہ میں پریس بریفنگ کے دوران کہاکہ حکومت باضابطہ طور پر بھارت سے قانونی طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد معزول وزیراعظم شیخ حسینہ کی حوالگی کا مطالبہ کرےگی۔
یہ بھی پڑھیں بنگلہ دیش حسینہ واجد کی حوالگی کے لیے بھارت سے مطالبہ کرے گا، محمد یونس
انہوں نے کہاکہ ہمارا ہندوستان کے ساتھ شہریوں کی حوالگی کا معاہدہ ہے، قانونی طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد ہم باضابطہ طور پر شیخ حسینہ واجد کی حوالگی کے لیے بھارت سے کہیں گے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارا مؤقف واضح ہے کہ ہم شیخ حسینہ واجد کو گھر واپس لا کر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنا چاہتے ہیں، کیونکہ ان کے دور حکومت میں بڑے پیمانے پر قتل عام ہوا۔
چیف ایڈوائزر کے پریس سیکریٹری نے کہاکہ جولائی اگست کے انقلاب میں تقریباً 1500 لوگ مارے گئے، جبکہ شیخ حسینہ کے دور حکومت میں بہت سے لوگ لاپتا بھی ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ وائٹ پیپر سے انکشاف ہوا ہے کہ حسینہ واجد کے دور حکومت میں ہر سال تقریباً 16 بلین ڈالر کا عوامی پیسہ ملک سے نکالا جاتا تھا۔ لہٰذا ہمارا یہ عزم ہے کہ شیخ حسینہ کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
بریفنگ کے دوران چیف ایڈوائزر کے ڈپٹی پریس سیکرٹریز اپوربا جہانگیر اور ابوالکلام آزاد مجمدار بھی موجود تھے۔
یہ بھی پڑھیں بنگلہ دیش میں معزول وزیر اعظم حسینہ واجد کی عوامی لیگ کی ریلی نکالنے کی کوشش ناکام، متعدد گرفتار
واضح رہے کہ رواں برس اگست میں طلبا تحریک کے نتیجے میں بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد مستعفی ہونے کے بعد بھارت فرار ہوگئی تھیں، جو اب تک وہیں پر موجود ہیں۔