واشنگٹن ڈی سی کے ایک خاندان نے بتایا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران مقامی ہوٹل کے نام آنے والے 100 سے زائد پارسلز غلطی سے ان کے گھر پہنچا دیے گئے۔
متاثرہ خاتون، جنہوں نے خود کو صرف بریٹنی کے نام سے ظاہر کیا، کا کہنا ہے کہ ان کے گھر سے تقریباً ایک میل دور واقع آرلو ہوٹل کے مہمان آن لائن خریداری کے دوران غلطی سے ان کا پتا منتخب کر لیتے ہیں۔ ان کے مطابق ایمیزون پر پتوں کی فہرست میں ان کا ایڈریس ہوٹل کے ایڈریس سے پہلے آ جاتا ہے، جس کے باعث یہ مسئلہ پیدا ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ایمازون کا بھارت میں 2030 تک 35 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
بریٹنی نے بتایا کہ ان کے گھر پر بلیوں کا کھانا، وٹامن سپلیمنٹس حتیٰ کہ ایک چین سا یعنی آری بھی ڈیلیور ہو چکا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک بار چین سا منگوانے والا شخص خود آ کر پارسل لے گیا، تاہم انہوں نے نہ تو سوالات کیے اور نہ ہی دروازہ کھولا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کے پتے اور ہوٹل کے پتے میں صرف ایک حرف کا فرق ہے، لیکن اس چھوٹی سی غلطی نے ان کی روزمرہ زندگی کو متاثر کیا ہے۔ رات گئے 8 بجے کے بعد لوگوں کا دروازہ کھٹکھٹانا خاص طور پر بچوں کے ساتھ رہنے والے خاندان کے لیے مشکل ثابت ہو رہا ہے۔
ایمیزون کے مطابق کمپنی اس مسئلے کی تحقیقات کر رہی ہے اور مستقل حل پر کام جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ’کوئی ندا یاسر کو بتائے کہ ہم کس حال میں کام کرتے ہیں‘، ڈیلیوری رائیڈرز نے اینکر سے اعلانیہ معافی کا مطالبہ کردیا
واضح رہے کہ رواں سال کیلیفورنیا کے شہر سان ہوزے میں بھی ایک خاتون کو اسی طرح کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑا تھا، جہاں ان کے گھر پر ایک سال کے دوران سینکڑوں ناپسندیدہ ایمیزون پارسلز پہنچے۔
بعد ازاں معلوم ہوا کہ ان کا پتا ایک چینی کمپنی کی جانب سے ریٹرن ایڈریس کے طور پر درج تھا۔ ایمیزون نے بعد میں پارسلز واپس لے کر مستقل حل کی یقین دہانی کرائی تھی۔














