جنید خان نیازی
ضلع میانوالی کے شہر کالاباغ سے 6 کلومیٹر دور پہاڑوں کے دامن میں آباد قدیمی علاقہ ماڑی شہر لنگیاں بنانے کے حوالے سے مشہور ہے جہاں مختلف ڈیزائن میں لنگیاں تیار ہوتی ہیں۔
گزشتہ 50 سال سے ہاتھ سے لنگیاں بنانے والے کاریگر عبدالرحیم نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے باپ دادا بھی یہی کام کرتے تھے اور اب ہم بھی وہ آخری نسل ہیں جو ہاتھ سے کپڑا، چادریں، لاچہ اور لنگی بناتے ہیں، ایک لنگی 2 سے 3 ہزار روپے میں فروخت ہوتی ہے اور یہ پاکستان کے علاوہ بیرون ملک متحدہ عرب امارات، دبئی، شارجہ اور دیگر ممالک میں بھی بھیجی جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: کوئٹہ کے مقبول ترین روایتی کلچوں کا سفر تندور کی دھیمی آنچ سے دلوں تک
ان کا کہنا تھا، ’میری 75 سال عمر ہو گئی اور میں تمام عمر یہی کام کرتا رہا ہوں۔ نئی نسل یہ کام نہیں سیکھ رہی۔ اس کام میں اب کوئی کمائی نہیں رہی اور نہ ہی میرے بچے یہ کام سیکھ رہے ہیں،’ یہ لنگی سر پہ رکھنے کے علاوہ بطور چادر اور تہہ بند باندھنے کے کام بھی آتی ہے۔













