وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ عراق کے شہر نجف میں جلد پاکستانی قونصل خانہ کھولنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان درینہ دوستانہ، تاریخی مذہبی اور ثقافتی تعلقات ہیں تاہم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
الجزیرہ کو دیے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو نے کہا کہ اس سے قبل 39 سال پہلے ذوالفقارعلی بھٹو نے بحیثیت وزیر خارجہ عراق کا دورہ کیا تھا، اب ہمیں باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے بہت سارا کام کرنا ہوگا اسی لیے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ عراق میں قونصل خانہ قائم کیا جائے تا کہ مذہبی سیاحت اور زائرین کے لیے ویزا سروسز میں آسانیاں پیدا ہوں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے ایک سال قبل خطرناک موسمیاتی تبدیلی کا سامنا کیا جس کے باعث پاکستان کا بڑا حصہ سیلاب کی وجہ متاثر ہوا۔ 3 کروڑ سے زائد پاکستانی سیلاب سے متاثر ہوئے جس کے باعث معیشت کو بہت نقصان ہوا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ افغانستان میں پاکستان کا کرداربھی باقی ممالک کے جیسا ہی ہے، پاکستان نے ہمیشہ افغانستان میں خواتین کی تعلیم اور دیگر امور پر زور دیا ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ عالمی سطح پر افغانستان کو بھی مختلف معاملات میں شامل کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان حکام سے دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام سے متعلق بات کی ہے اس سلسلے میں پاکستان میں ایک اہم اجلاس بھی منعقد کیا گیا جہاں میں نے اور افغان وزیر خارجہ نے ملاقات کی اور دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے مزید اقدامات کرنے پر مشاورت کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ روس، ایران اور چین کے ساتھ بھی ہمارے تعلقات بہت اہم ہیں، روس کے ساتھ ہمارے تجارتی تعلقات ہیں، حال ہی میں ایران کے ساتھ بارڈر تجارت کا آغاز ہوا ہے جبکہ چین کے ساتھ سی پیک کے تحت بہت بڑا منصوبہ جاری ہے۔
’اس طرح کی تجارتی سرگرمیاں خصوصا سی پیک خطے کے لیے گیم چینجر منصوبہ ہے۔‘
انکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں حالات جلد مستحکم ہو جائیں گے کچھ سازشی عناصر تھے جن کی وجہ سے ملک کو نقصان ہوا، ہم نے ہمیشہ جمہوری رویہ اپنایا ہے اور ہم یہی چاہتے ہیں کہ ملک میں جمہوی روایات اور اقدار قائم رہیں۔