اتحادی حکومت کے درمیان کوئی مسئلہ نہیں، خورشید شاہ کا وی نیوز کو خصوصی انٹرویو

جمعہ 14 جولائی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما اور وفاقی وزیر سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں مذاکرات سے کبھی نہیں بھاگتیں، عمران خان کی ’میں‘ ٹوٹ جائے اور کہے کہ میں بیٹھنے کے لیے تیار ہوں تو پیپلزپارٹی ان کے ساتھ بیٹھ جائے گی اور سیاست میں لے آئے گی۔

وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی کبھی ڈائیلاگ سے نہیں بھاگتی، ڈائیلاگ ہندوستان سے بھی ہوتے ہیں، دشمن ملک سے بھی مذاکرات ہوتے ہیں، اگر عمران خان کی ’میں‘ ٹوٹ جائے اور وہ کہیں کہ میں زرداری صاحب سے ملنے کے لیے جا رہا ہوں اور سیاسی پارٹیوں کو جمع ہونا چاہیے، تو پھر ہم بیٹھ جائیں گے، اور ان کو بھی سیاست میں لے کر آئیں گے۔ انہیں بھی جمہوریت اور سیاست سکھائیں گے، انہیں  پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری بتائیں گے۔

سیاسی جماعتیں مذاکرات سے نہیں بھاگتیں

خورشید شاہ نے کہا کہ سیاسی جماعتیں مذاکرات سے نہیں بھاگتیں، یہ (عمران خان) ڈائیلاگ سے بھاگتا ہے، اس نے کبھی مذاکرات نہیں کیے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے عمران خان کو مذاکرات کی دعوت دی تھی، میثاق معیشت کرنے کی دعوت دی تھی، یہ صورتحال کیوں پیدا ہوئی؟ یہ ہمیشہ کہتے رہے کہ اپوزیشن این آر او مانگ رہی ہے اور نہیں بیٹھے۔

اسمبلی تحلیل کرنے کی تاریخ پر اتفاق ہوگیا

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ جو تحریک انصاف کو سیاسی جماعت کہتا ہے میں سمجھتا ہوں وہ معصوم ہے۔ خورشید شاہ کے مطابق اتحادی حکومت کا نگراں حکومت کی مدت اور اسمبلی تحلیل کرنے کی تاریخ پر اتفاق ہوگیا۔

سید خورشید شاہ نے کہا کہ اتحادی حکومت اسمبلی تحلیل کرنے اور نگراں حکومت کی مدت سے متعلق متفق ہیں۔ تمام اتحادی اس بات پر متفق ہیں کہ 11 سے 13 اگست تک اسمبلی تحلیل ہو جائے اور دو تین مہینے نگراں سیٹ اپ رہے جس کے بعد انتخابات ہو جائیں۔

اتحادی حکومت کے درمیان کوئی مسئلہ نہیں ہے

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ غلط تاثر پھیلایا جا رہا ہے کہ مسلم لیگ ن انتخابات میں تاخیر چاہتی ہے، اتحادی حکومت کے درمیان ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ تحریک انصاف اور ایک سیاسی جماعت کے رویے میں بڑا فرق ہے۔

پیپلزپارٹی پارلیمانی طرز حکومت پر یقین رکھتی ہے

ایک سوال کے جواب میں خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلزارٹی جمہوری جماعت ہے، پارلیمانی طرز حکومت پر یقین رکھتی ہے اور جمہوریت کے مطابق فیصلے کرتی ہے۔ جمہوریت کے لیے جتنی قربانیاں پیپلزپارٹی نے دیں کسی اور نے نہیں دیں۔

ہم نے جلاؤ گھیراؤ کی بات نہیں کی

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مسئلہ یہ ہے کہ تحریک انصاف اور ایک سیاسی جماعت کے رویے میں بڑا فرق ہے۔ سیاسی جماعت کبھی یہ نہیں کہے گی کہ ادارے تباہ کرو، جلاؤ گھیراؤ کرو۔ پیپلزپارٹی سے زیادہ کس نے نقصان اٹھایا؟ ہم تو بھٹو کی شہادت کے بعد بھی جلاؤ گھیراؤ کی بات نہیں کی، اس (عمران خان) نے کہا کہ اگر مجھے جیل میں ڈالیں تو جلادو سب کچھ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp