سپریم کورٹ نے منشیات سے متعلق اہم فیصلہ دیتے ہوئے، منشیات کو معاشرے کے امن کے لیے خطرہ قرار دے دیا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق شواہد موجود ہوں تو منشیات کے مقدمات میں تکنیکی رکاوٹوں کو حائل نہ ہونے دیا جائے۔
سپریم کورٹ نے منشیات فروشی کے مجرم کی عمر قید کیخلاف اپیل مسترد کردی، جس کے بعد جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے تفصیلی فیصلہ بھی جاری کر دیا۔
سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق مںنشیات کی لعنت معاشرے میں گہری جڑیں پکڑ چکی ہے، منشیات پر امن معاشرے کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے، منشیات سے حاصل رقوم دہشتگردی کی کارروائیوں میں استعمال ہوتی ہیں۔
مزید پڑھیں
فیصلے کے مطابق منشیات سے بالخصوص نوجوانوں کی زندگیاں متاثر ہو رہی ہیں اور منشیات فروش عناصر کا ہاتھ روکنے کے لیے بڑے اقدامات کی ضرورت ہے۔
سپریم کورٹ کے مطابق منشیات کے مقدمات میں غیر ضروری چیزوں کو رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔
واضح رہے سکھر کی مقامی عدالت نے ملزم زین علی کو عمر قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی تھی، جرمانے کی عدم ادائیگی پر ملزم کو ایک سال مزید جیل بھگتنا ہوگی۔