اٹک جیل کے سپرنٹنڈنٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی غیر شرعی نکاح کیس میں عدالت پیشی کو سیکیورٹی رسک قرار دے دیا ہے۔
سپرنٹنڈنٹ اٹک جیل نے اسلام آباد کے سول جج قدرت اللہ کو خط ارسال کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو پیشی سے استثنیٰ دے۔
مزید پڑھیں
خط میں کہا گیا ہے کہ عمران خان سائفر کیس میں اٹک جیل میں قید ہیں اور خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین ان کا ٹرائل جیل کے اندر ہی کر رہے ہیں۔
خط کے متن میں لکھا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اٹک سے اسلام آباد لانے میں سیکیورٹی کا مسئلہ درپیش آسکتا ہے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو غیر شرعی نکاح کیس میں طلب کر رکھا ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ عمران خان اس وقت سائفر کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر اٹک جیل میں قید ہیں اور ایف آئی اے ان سے تحقیقات کر رہا ہے۔
اس سے قبل توشہ خانہ کیس میں سزا سنائے جانے پر ان کو گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے ان کی سزا معطل کر دی تھی۔