کراچی میں کم عمر بچے کی ڈرائیونگ پر خواجہ آصف کی ٹویٹ

پیر 20 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملک بھر میں آئے روز ٹریفک حادثات کی خبریں سماجی رابطوں کی ویب سائٹس کی زینت بنتی رہتی ہے، پاکستان کے تقریبا ہر علاقہ  میں کم عمر بچے ڈرائیونگ کرتے دکھائی دیتے ہیں ۔ بعض اوقات انتہائی کم عمر بچے گاڑیاں چلا رہے ہوتے ہیں۔ نتیجتا وہ جان لیوا حادثات کا سبب بنتے ہیں۔ پنجاب اور با لخصوص کراچی میں یہ مسئلہ گھمبیر ہوتا جا رہا ہے۔ اور یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس پر قابو پانے میں حکام کو ناکامی کا سامنا ہے۔

اس وقت ایک تصویر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر گردش کر رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک کم عمر بچہ ڈرائیونگ سیٹ پر براجمان ہے اور ایک بڑی گاڑی چلا رہا ہے۔

ٹویٹر صارف زاہد ابراہیم نے بچے کی تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ آپ کو کیا لگتا ہے کہ یہ بچہ مین کلفٹن روڈ پر گاڑی چلا رہا ہے اس کی عمر کیا ہوگی؟ جب میں نے تین تلوار پر تعینات ٹریفک سارجنٹ سے اسے روکنے کو کہا۔ اس نے جواب دیا ہم نے اسے کئی بار روکا ہے وہ نہیں سنتا۔

اس تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ وہ سن کیوں نہیں رہا؟ کیا وہ بھی ایک مشہور انسان ہے؟

گفتگو مزید آگے بڑھی تو پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف بھی خود کو اس تصویر پر تبصرہ کرنے سے روک نہیں سکے ۔ انہوں نے لکھا

امیروں کے چونچلے ہیں.. قانون کا نفاذ غریب اور بے آسرا پہ ہوتا ہے.

تصویر پر بحث کرتے ہوئے کچھ صارفین نے معاملہ کی سنگینی کی طرف توجہ دلانے کی بھی کوشش کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایسے بچوں کے والدین سے بھاری جرمانہ لینا چاہئے۔ ٹویٹر صارف سمرین اطہر نے لکھا 1 بار پکڑ کر جیل میں ڈالدیں اور گاڑی ضبط کر لیں بہترین حل

واضح رہے کہ  سال 2021 میں کراچی ٹریفک پولیس نے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے شہر میں بڑھتے ہوئے سڑک حادثات کا نوٹس لینے کے بعد کم عمر ڈرائیوروں اور ان کے والدین کے خلاف مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کراچی میں ہونے والے زیادہ تر سڑک حادثات میں 18 سال سے کم عمر کے ڈرائیور شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp