نگراں وزیر صحت ڈاکٹر جمال ناصر نے آشوب جشم کے وائرل مرض کے خطرے کو کم کرنے کے لیے بروقت حفاظتی اقدامات کرنے کی تنبیہ کی ہے اور مریضوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ علاج کے لیے خود سے ادویات لینے سے گریز کریں۔
سرکاری ٹیلی ویژن سے گفتگو کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر نے کہا کہ آشوب جشم گنجان آباد شہروں میں تیزی سے پھیل رہا ہے جہاں لوگ فیکٹریوں، بازاروں، مارکیٹوں اور شاپنگ پلازوں جیسے غیر محفوظ ماحول میں رہ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
انہوں نے آشوب جشم کے مریضوں کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی آنکھوں کی صفائی کے لیے تجویز کردہ آنکھوں کے قطرے اور ٹشو پیپر استعمال کریں ، عارضی راحت کے لیے ٹھنڈے پانی کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے سینی ٹائزر کے استعمال کی اہمیت پر بھی زور دیا اور خبردار کیا کہ ہاتھ اچھی طرح دھوئے بغیر آنکھوں کو چھونے سے گریز کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں باہمی فاصلہ برقرار رکھنا اور گھر پر رہنا سب سے مؤثر احتیاطی تدابیر ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس مرض میں مبتلا بہت سے لوگ طبی معائنہ کے لیے ڈاکٹر کے پاس نہیں جا رہے ہیں جبکہ دیگر خود دوا کا سہارا لے رہے ہیں جو مریضوں کی آنکھوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے لہٰذا لوگوں کو خود سے ادویات لینے سے گریز کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ صحت نے اس بیماری سے نمٹنے کے لیے پہلے ہی حفاظتی ہدایات جاری کردی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر نے صوبے کے مختلف شہروں میں آشوب جشم کے انفیکشن کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر ایڈوائزری جاری کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت پنجاب نے صوبے کے تمام اسپتالوں کو الرٹ کر دیا ہے کہ وہ اپنے شعبہ امراض چشم اور بیرونی مریضوں میں زیادہ سے زیادہ حفاظتی انتظامات کریں۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آنکھوں کے امراض میں مبتلا تمام مریضوں کو سرکاری اسپتالوں کا دورہ کرنا چاہیے جہاں آنکھوں کے ماہرین کو ڈیوٹی پر رہنے کے لیے کہا گیا ہے۔