کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں نامعلوم افراد کی جھگیوں پر فائرنگ سے ایک خاتون ہلاک اور 2 زخمی ہوگئی ہیں، متعلقہ حکام نے واقعہ کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کر لی ہے۔
نگراں وزیر داخلہ بلوچستان میر زبیر جمالی نے کوٹئہ ہزار گنجی میں خواتین پرحملے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام کو اسپیشل ٹیم تشکیل دینے کا حکم دیا ہے۔ واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے زخمی خواتین کو طبی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
پولیس کے مطابق مقتول خاتون سمیت زخمی خواتین کو سول اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ کوئٹہ پولیس نے فائرنگ کے اس واقعے کی تحقیقات کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، ابتدائی پولیس تحقیقات کے مطابق چند ماہ قبل بھی اسی خاندان پر فائرنگ سے ایک خاتون ہلاک اور 4 زخمی ہوئی تھیں۔
نگراں صوبائی وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی نے بھی خواتین پر اس حالیہ حملے کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ حکام نے واقعہ کا نوٹس لے کر رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ’ملوث ملزمان کو سزا ضرور ملے گی۔ان طرح کے واقعات ہماری رویات کے منافی ہیں۔‘
وزیر اطلاعات بلوچستان جان اچکزئی کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے اس طرح کے واقعات کی روک تھام کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ خواتین کو تشدد کا نشانہ بنانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے۔
نگراں صوبائی وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ خواتین پر حملے ہمارے روایت کے منافی اور افسوس ناک واقعہ ہے، واقعات کی ہر پہلو سے تفتیش کرتے ہوئے ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔