سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے دونوں اداروں کے درمیان معلومات کے تبادلے اور تعاون کے طریقہ کار کو باضابطہ بنانے کے لیے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔
پیر کو جاری ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ یہ مفاہمت نامہ ملک کے ڈیجیٹل مالیاتی نظام کو سائبر کرائم اور دھوکا دہی کے خطرات سے بچانے کے لیے مستقبل میں تعاون اور استعداد کار بڑھانے کے لیے کام کرے گا۔
مزید پڑھیں
ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محسن حسن بٹ (پی ایس پی) اور چیئرمین ایس ای سی پی عاکف سعید نے ایس ای سی پی ہیڈ آفس میں منعقدہ ایک تقریب میں مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے۔
عاکف سعید نے ایف آئی اے کی جانب تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کرنے پر ڈی جی ایف آئی اے کی تعریف کی اور اپنے افسران کی استعداد کار بڑھانے بالخصوص فرانزک شواہد جمع کرنے کے حوالے سے ادارے سے تعاون کی درخواست کی۔
ڈی جی ایف آئی اے نے اس بات کی تصدیق کی کہ مفاہمتی یادداشت مشترکہ وسائل اور بنیادی ڈھانچے کے استعمال میں بھی سہولت فراہم کرے گی جس سے غیر قانونی ڈیپازٹ لینے اور عوام کو متاثر کرنے والے فراڈ سے متعلق تحقیقات کو زیادہ مؤثر طریقے سے نمٹانے میں مدد ملے گی۔
انہوں نے ایس ای سی پی افسران کی استعداد کار کو بڑھانے کے لیے تربیتی پروگرام شروع کرنے کی چیئرمین کی تجویز سے اتفاق کیا۔
دونوں سربراہان نے معلومات کے مؤثر تبادلے کے لیے ایف آئی اے اور ایس ای سی پی کے علاقائی دفاتر سے فوکل پرسنز کی تقرری پر بھی اتفاق کیا۔
ایس ای سی پی کے ہیڈ آف پراسیکیوشن اینڈ لیگل افیئرز مظفر مرزا نے ایس ای سی پی کے مینڈیٹ اور پراسیکیوشن میکانزم پر تفصیلی پریزنٹیشن دی۔