ملک کی مختلف حلقوں کی حلقہ بندیاں اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کی گئیں، سینئیر قانون دان احسن بھون کی جانب سے حافظ آباد کی حلقہ بندیاں چیلنج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے حافظ آباد کی حلقہ بندیوں سے متعلق ریکارڈ دن ڈیڑھ بجے پیش کرنے کا حکم دیا۔
اسلام آباد کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی، اس دوران وکیل الیکشن کمیشن عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے کوئی آیا ہوا ہے؟ جس پر وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ میں کسی اور کیس کے سلسلے میں آیا ہوں ہمیں اس کیس میں نوٹس نہیں دیا گیا۔
مزید پڑھیں
چیف جسٹس نے کہا لیکن اس میں تو اسپیشل میسنجر کے ذریعے آگاہ کیا گیا ہے، الیکشن کمیشن کا الیکشن شیڈول کب آرہا ہے؟ مختلف لوگوں نے ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے۔ لوگوں کو فرسٹریٹ نہ کریں حلقہ بندیاں چیلنج ہو رہی ہیں۔ یہ ایسے تو کیس نہیں کہ چھٹیوں کے بعد لگیں گے۔ چھوٹے چھوٹے ایشوز ہیں حلقہ بندیوں کے انہیں حل کریں۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن تو اس کورٹ کے ڈسپوزل پر ہوتا ہے جب عدالت بلاتی ہے آجاتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ویسے پہلی سماعت پر تو نہیں ہوتے جب آکر پھنس جاتے ہیں تو پھر آجاتے ہیں۔ 1:30 بجے تک اس کو دیکھتے ہیں، جو بھی کرنا ہے فائنل کریں ریکارڈ منگوا لیں۔
عدالت نے ریمارکس کے بعد حلقہ بندیوں سے متعلق چینلج کیے گئے کیس کی سماعت میں ڈیرھ بجے تک وقفہ کر دیا۔