انٹربینک میں روپے کے مقابلے میں ڈالر 50 پیسے سستا ہو گیا ہے، انٹر بینک میں ڈالر 280 روپے سے نیچے آکر 279 روپے 75 پیسے پر ٹریڈ کررہا ہے گزشتہ روز انٹربینک ڈالر کا بھاؤ 15 پیسے کم ہو کر 280 روپے 10 پیسے تک چلا گیا تھا تاہم ٹریڈنگ کے اختتام پر ڈالر کی قیمت 280 روپے 25 پیسے ریکارڈ کی گئی تھی۔
ڈالر کے مقابلے میں روپے کی مجموعی کارکردگی دیکھی جائے تو یہ گزشتہ ایک ماہ سے بہتر دکھائی دے رہی ہے، اس میں استحکام نظر آرہا ہے اور ماہرین پر امید ہیں کہ روپیہ مزید تگڑا ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
اس حوالے سے ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے سیکریٹری ظفر پراچہ نے وی نیوز کو بتایا کہ وہ پر امید ہیں کہ ڈالر 270 یا 260 روپے تک نیچے آسکتا ہے، ان کے نزدیک اس پرامیدی کی وجہ پاکستان کی معاشی پالیسی کے مستحکم اشاریے ہیں۔
ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ ہماری برآمدات بہتر ہو چکی ہیں، گرے مارکیٹ میں جانے والا زرِ مبادلہ واپس آچکا ہے، اسی طرح غیر ملکی سرمایہ کاری بھی پاکستان کا رخ کررہی ہے۔ ’اسٹاک ایکسچینج نے تاریخی ریکارڈ بنانے کے ساتھ دنیا کے دس بہترین ایکسچینج میں سے ایک ہونے کا اعزاز بھی حاصل کیا ہے۔‘
مزید پڑھیں
ظفر پراچہ کے مطابق ریکوڈک کا معاملہ بھی بہتری کی طرف جا رہا ہے، اس وقت ڈیڑھ ملین ڈالرز ایکسچینج کمپینیز نے انٹر بینک ٹریڈنگ کو فراہم کیے ہیں، دوسری جانب افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے کنٹرول کے باعث امید ہے ڈالر مزید نیچے آئے گا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق دسمبر 2023 میں کرنٹ اکاؤنٹ 39 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سرپلس رہا ، دسمبر 2022 میں 36 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تھا، گزشتہ مالی سال 6 ماہ کے مقابلے رواں مالی سال کے 6 ماہ میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 77 فیصد کمی ہوئی ہے۔
رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 83 کروڑ 11 لاکھ ڈالر رہ گیا ہے، گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 3 ارب 62 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تھا، اکتوبر 23 سے دسمبر 23 کی سہ ماہی میں کرنٹ اکاؤنٹ 19 کروڑ 80 لاکھ ڈالر سرپلس رہا۔