سائفر کیس: عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10 سال قید کی سزا سنا دی گئی

منگل 30 جنوری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سائفر کیس میں خصوصی عدالت نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو  10 سال قید کی سزا سنا دی۔

سابق وزیراعظم اور سابق وزیرخارجہ کو سزا خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے سنائی۔

آج بروز منگل آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے سائفر کیس کی اڈیالہ جیل راولپنڈی میں سماعت کے بعد  زبانی طور پر مختصر فیصلہ سنایا۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ استغاثہ کے پاس جرم ثابت کرنے کے لیے ٹھوس شواہد موجود تھے۔ ایف آئی اے کی پراسیکیوشن ٹیم  کیس میں جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہی۔  سائفر کیس میں شاہ محمود قریشی پر معاونت کا الزام ثابت ہوگیا۔

فیصلہ سنائے جانے کے وقت بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

کیس کا نتیجہ لندن پلان کے کرداروں اور منصوبہ سازوں نے پہلے سے طے کررکھا تھا، عمران خان

اس سے قبل ‏بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے ایک پیغام میں کہا کہ سائفر کیس فکس میچ ہے، اس کیس کا نتیجہ لندن پلان کے کرداروں اور منصوبہ سازوں نے پہلے سے طے کررکھا تھا، منصوبہ ساز اب گھبرا گئے ہیں اور اسے قانونی قواعد و ضوابط مکمل کیے بغیر ختم کرنا چاہتے ہیں۔

سابق وزیراعظم و بانی چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اڈیالہ جیل راولپنڈی سے تحریک انصاف کے کارکنوں کے نام پیغام میں کہا ہے کہ آپ سب نے یقیناً اب تک میرے وکلا سے سن لیا ہوگا کہ کس طرح آئینی تقاضوں اور قانونی ضابطوں کو روندتے ہوئے سائفر سمیت دیگر جھوٹے کیسز کا ٹرائل مکمل کیا جارہا ہے۔

عمران خان نے پیغام میں کہا ہے کہ یاد رکھیں کہ سائفر کیس کو دو دفعہ اسلام آباد ہایئکورٹ کالعدم قرار دے کر ازسرِ نو چلانے کا حکم دے چکی ہے، مجھے اس کیس میں سپریم کورٹ ضمانت بھی دے چکی ہے کیونکہ اس کیس کی ساری عمارت ہی جھوٹ، دھونس، سازش اور فریب پر کھڑی کی گئی ہے۔

بانی پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ’مرکزی گواہان کے بیانات سے بھی اس کیس میں میرے اور شاہ محمود کے خلاف کچھ نہیں نکلا تو منصوبہ ساز گھبرا گئے ہیں اور اسے قانونی قواعد و ضوابط مکمل کیے بغیر ختم کرنا چاہتے ہیں، یہ ٹرائل نہیں بلکہ وہ فکسڈ میچ ہے، اس کا نتیجہ لندن پلان کے کرداروں اور منصوبہ سازوں سے طے کررکھا تھا، اس لیے مجھے اس کیس کے فیصلے کا پہلے سے علم ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ’یہ لوگ چاہتے ہیں کہ اس کیس میں مجھے ایک سخت سزا سنا کر آپ کو اشتعال دلایا جائے تاکہ آپ سڑکوں پہ نکل کر احتجاج کریں تو اس میں اپنے نامعلوم شامل کر کے نو مئی کی طرز پہ ایک دوسرا فالس فلیگ آپریشن کرکے وہ نتائج حاصل کرنے کی کوشش کی جائے جو پہلے فالس فلیگ آپریشن سے حاصل نہیں ہو پائے،دوسرا وہ یہ چاہتے ہیں کہ آپ لوگ مایوس اور بددل ہو کر 8 فروری کو گھروں میں بیٹھے رہیں۔‘

عمران خان نے پی ٹی آئی کارکنان کے نام پیغام میں کہا ہے کہ یہی آپ کی جنگ ہے اور امتحان ہے کہ آپ نے پرامن رہتے ہوئے ہر ظلم کا بدلہ 8 فروری کو اپنے ووٹ سے لینا ہے، پچھلے 8 ماہ سے جیلوں میں قید بے قصور پاکستانیوں کو انصاف اور رہائی اب آپ کے ووٹ سے ہی ملے گی۔

’میرا ایمان ہے کہ جس طرح کل آپ لوگ خوف کی زنجیریں توڑ کر باہر نکلے ہیں ویسے ہی آپ لوگ الیکشن کے دن کروڑوں کی تعداد میں نکلیں گے اور ووٹ کی طاقت سے لندن پلان کے منصوبہ سازوں کو شکست دیں گے اور ان کو بتائیں گے کہ ہم کوئی بھیڑ بکریاں نہیں جن کو چھڑی سے ہانکا جاسکتا ہے، میرا ایمان ہے کہ 8 فروری کا دن ہماری فتح کا دن ہوگا۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp