احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے توشہ خانہ کیس میں بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 14،14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی، جس پر بشریٰ بی بی گرفتاری دینے اڈیالہ جیل پہنچ گئیں۔ عدالت نے عمران خان کی رہائش بنی گالا کو ہی سب جیل قرار دیا اور بشریٰ بی بی کو بنی گالا بھیج دیا۔ اس دوران اڈیالہ جیل کے باہر کچھ مخصوص لوگ بشریٰ بی بی کو پارٹی چیئرمین بنانے کے لیے ہاتھوں میں پوسٹر اٹھائے منظر عام پر آگئے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ چند لوگوں نے ہاتھوں میں پوسٹر اٹھائے ہوئے ہیں اور ان پر لکھا ہے کہ ’پارٹی چیئرمین کیسا ہو، بشریٰ بی بی جیسا ہو‘، ’حلیمہ باجی کا پارٹی پر قبضہ نامنظور‘، ’حلیمہ باجی ہائے ہائے‘، ’بشریٰ بی بی زندہ باد‘۔
پی ٹی آئی سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس اور صحافیوں نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ اڈیالہ جیل کے باہر ان کارکنان کا ہونا منفرد عمل ہے، کسی نے لکھا کہ ان کارکنان کو بنی گالہ کے باہر بھی دیکھا گیا ہے۔ کچھ صحافیوں نے تو پوسٹ کرنے کے بعد ڈیلیٹ بھی کردی۔
حلیمہ کون ہے ؟؟
۔۔
ایک تو یہ پڑھے لکھے نہیں ہیں اوپر سے مریم نے سٹار پلس کے ڈراموں کی طرح نند/بھابھی میں لڑائیاں پڑوانے والے کام بھی شروع کر دیے ؟؟
۔۔
کوئی ان کی کیبل کاٹو یار 😆 pic.twitter.com/q4VqEuX3gT— Imran Afzal Raja (@ImranARaja1) November 28, 2023
صحافی عمران افضل راجا نے ان کارکنان کو مسلم لیگ ن سے جوڑتے ہوئے لکھا کہ ’یہ حلیمہ کون ہے؟ ایک تو یہ پڑھے لکھے نہیں ہیں اوپر سے مریم نواز نے سٹار پلس کے ڈراموں کی طرح نند، بھابھی میں لڑائیاں پڑوانے والے کام بھی شروع کر دیے ہیں‘؟
This is from a Bad Lollywood script writer . pic.twitter.com/sEqBw3o2C1
— Salman Ahmad (@sufisal) November 28, 2023
سلمان احمد نے یہی پوسٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ یہ لالی ووڈ کی فلموں کے جیسا ہے، لیکن لکھنے والے کو اسکرپٹ لکھنا نہیں آیا، یہ لالی ووڈ کا خراب اسکرپٹ ہے۔
بعض لوگوں نے سوال اٹھایا کہ ’بشریٰ بی بی کے حق میں اورعلیمہ خان کے خلاف پوسٹرز، کیا یہ اسپانسرڈ احتجاج ہے، پوسٹرز پر نام بھی علیمہ خان کے بجائے حلیمہ خان درج کیا گیا ہے‘۔
صحافی رضوان احمد غلزئی نے یہی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ’کیونکہ علیمہ خان کو مینج نہیں کیا جاسکتا، باقی شاید کوئی ہو جائے‘۔
کیونکہ علیمہ باجی کو مینج نہیں کیا جاسکتا، باقی کوئی شاید ہوجائے۔ pic.twitter.com/D1MrjbRpss
— Rizwan Ghilzai (Student of Arshad Sharif) (@RizwanGhilzai) November 28, 2023
واضح رہے پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر اس تصویر کی کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے، اور نہ ہی اس حوالے سے کوئی پوسٹ شیئر کی گئی ہے۔