فرانس: انتخابات کے دوسرے مرحلے میں صدر میکرون کا اتحاد شکست کے خطرے سے دوچار

پیر 8 جولائی 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فرانس میں قبل از وقت پارلیمانی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی ووٹنگ مکمل ہوگئی اور ووٹوں کی گنتی کا مرحلہ جاری ہے۔ ایگزٹ پول میں پہلے مرحلے میں تاریخی برتری حاصل کرنے والی دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلی کی کامیابی خطرے میں ہے۔

اتوار کو ووٹنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا جو دیہی علاقوں اور چھوٹے شہروں میں شام 6 بجے تک جبکہ بڑے شہروں میں رات 8 بجے تک جاری رہا۔ انتخابات میں کل 577 نشستوں کے لیے مقابلہ ہے اور 4 کروڑ 93 لاکھ شہری ووٹ ڈالنے کے اہل تھے جبکہ پارلیمانی انتخابات میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے کسی بھی جماعت کو کم از کم 289 نشستیں حاصل کرنی ہیں۔

مزید پڑھیں:فرانس میں نئی سرکارکی آمد، مسلمان کیوں پریشان؟

پہلے مرحلے میں تاریخی برتری حاصل کرنے والی دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلی کی کامیابی خطرے میں پڑ گئی۔ ایگزٹ پولز کے مطابق دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلی 135 سے 155 نشستیں، بائیں بازو کی جماعت نیو پاپولر فرنٹ 180 سے 210 نشستیں اور صدر میکرون کا اتحاد 155 سے 175 تک نشستیں حاصل کر سکتا ہے۔ حتمی نتائج کا اعلان کچھ گھنٹوں میں کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ 30 جون کو ہونے والے فرانسیسی انتخابات کے پہلے مرحلے کے ایگزٹ پول نتائج کے مطابق انتہائی دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلی 34 فیصد ووٹوں کے ساتھ پہلے، بائیں بازو کی جماعت پاپولر فرنٹ 28.1 فیصد ووٹوں کے ساتھ دوسرے اور صدر میکرون کی جماعت 20.3 فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی تھی۔

مزید پڑھیں:اسرائیل کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی لگائی جائے، 115 فرانسیسی ارکان پارلیمنٹ کا صدر میکرون کو خط

فرانسیسی پارلیمانی انتخابات کے دوسرے مرحلے میں اگر انتہائی دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلی مطلوبہ اکثریت لینے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو یہ دوسری جنگ عظیم کے بعد فرانس میں دائیں بازو کی کسی بھی جماعت کی پہلی حکومت ہوگی۔ انتخابات کے پہلے مرحلے کے دوران ایسے حلقے جہاں کوئی امیدوار واضح برتری حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکا تھا وہاں 3 جماعتوں میں ووٹوں کی تقسیم کا فائدہ نیشنل ریلی کو ہوا۔

پہلے مرحلے میں اکثریت حاصل کرنے کے بعد فرانس میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت نیشنل ریلی کو اقتدار میں آنے سے روکنے کے لیے مخالف جماعتیں مل گئیں اور دائیں بازو مخالف ووٹوں کی تقسیم روکنے کےلیے چند روز قبل 200 سے زائد امیدوار انتخابات کے دوسرے مرحلے سے دستبردار ہوگئے تھے۔

مزید پڑھیں:فرانس کے مشہور فٹ بالر کلیان مباپے کے لیے 30 کروڑ یورو کی ریکارڈ بولی

امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امیدواروں کی دستبرداری سے قبل خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ انتخابات کے دوسرے مرحلے میں نیشنل ریلی کو اکثریتی حکومت بنانے کےلیے 577 کے ایوان میں نشستوں کی مطلوبہ تعداد کا ہدف حاصل کرنے میں مشکلات درپیش آسکتی ہیں۔ دستبرداری سے قبل کی پروجیکشنز میں اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ نیشنل ریلی 230 سے 280 کے درمیان نشستیں حاصل کر سکتی ہے۔

فرانس کے عام انتخابات کے پہلے مرحلے سے قبل نیشنل ریلی کے رہنما اور وزارت عظمیٰ کے امیدوار جارڈن بارڈیلا نے کہا تھا کہ ایوان میں اکثریت حاصل کرنے میں ناکامی پر ایسا اقتدار لینے سے انکار کر دیں گے جہاں انہیں قانون سازی کے لیے اتحادی ووٹوں کی ضرورت پڑے۔

یاد رہے کہ یورپی یونین کے انتخابات میں انتہائی دائیں بازو کی جماعت کو فتح ملی تھی جس کے بعد صدر میکرون نے فرانس میں قبل از وقت انتخابات کا اعلان کیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp