جماعت اسلامی نے پورے ملک میں دھرنے دینے کا اعلان کردیا ہے۔
راولپنڈی، لیاقت باغ میں جماعت اسلامی کے دھرنے میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جب شخصیات کی سیاست دم توڑنے لگے اور عوامی مطالبات کی سیاست آگے بڑھنے لگے تو پھر پارٹیاں بھی پریشان ہونے لگتی ہیں، خاص طور پر حکومتی پارٹیاں پریشان ہوتی ہیں، اور پھر وزیراعظم کی سطح کے لوگ بھی عوامی مسائل کی سیاست کی نفی کرنے لگتے ہیں اور وہ بھی یہی چاہتے ہیں کہ ذاتیات اور خاندانوں کی سیاست چلتی رہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ فارم 47 والے حکمرانوں کو اس بات کا احساس ہونا چاہیے کہ عوام کے مطالبات کیا ہیں، کسی کی خواہش نہیں ہوتی کہ وہ اپنا گھربار چھوڑ کر سڑک پر آکر دھرنا دے دے، گرمی، حبس، برسات، آندھی، طوفان، بارش میں لوگ ڈٹے ہوئے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ غریب، مڈل کلاس اور تاجر برادری کے لیے کوئی ریلیف حاصل کیا جائے، ان کی مصیبتوں کو کم کیا جائے، یہی ہماری سیاست ہے اور اس پر ہمیں فخر ہے۔ ’یہ سیاست ہم عبادت سمجھ کر کرتے ہیں، کسی کو اچھا لگے یا برا، یہی سیاست ہوگی، ہم اپنا حق لے کررہیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ہمارا دھرنا عوامی قوت بنتا جارہا ہے، آج اگرچہ کراچی میں شدید بارش، آندھی اور طوفان ہے، لیکن اس کے باوجود کراچی میں آج دھرنا شروع ہوجائے گا، پھر دھرنوں کا سلسلہ رکے گا نہیں، پورے ملک میں دھرنوں کا سلسلہ بڑھتا چلا جائے گا۔
’حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ ہمارے مطالبات سادہ اور واضح ہیں، بجلی کے بلوں میں کمی کی جائے، اضافی ٹیکس اور آئی پی پی کے کیپیسٹی چارجز پاکستانی قوم ادا نہیں کرے گی، پورے ملک سے خبریں آرہی ہیں کہ لوگ انتہائی پریشان ہیں، چیزیں بیچ رہے ہیں، عورتوں کو زیور بیچنا پڑرہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دھرنے سے لوگوں میں امید پیدا ہوئی ہے، اس دھرنا سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے، عوامی مسائل پر ہی سیاست ہوگی، اپنا حق لے کر اٹھیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ آج تاریخی دھرنے کا 9واں دن ہے، ہمارا دھرنا عوامی قوت بنتا جارہا ہے، دھرنےکے شرکا پرامن طریقے سے یہاں موجود ہیں، شرکا کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔