صدر مملکت آصف علی زرداری نے قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور الیکشن ایکٹ ترمیمی بل2024 پر دستخط کر دیے، جس کے بعد الیکشن ترمیمی بل اب باقاعدہ الیکشن ایکٹ بن گیا ہے اور گزٹ نوٹیفکیشن کے لیے بل سینٹ سیکرٹریٹ بجھوا دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری کے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل2024 پر دستخط کرنے کے بعد گزٹ نوٹیفکیشن کے لیے بل سینٹ سیکرٹریٹ بجھوا دیا گیا ہے، جہاں الیکشن کمیشن ایکٹ کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا، جس کے بعد بل مکمل طور پر الیکشن ایکٹ بن جائے گا۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
یاد رہے 2روز قبل قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 کثرت رائے سے منظور کرلیا تھا۔ دونوں ایوانوں میں مذکورہ بل پیش کرنے اور منظور کیے جانے کے موقع پر اپوزیشن کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا اور بل کے خلاف نعرے لگائے گئے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور نے 31 جولائی کو الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 کی منظوری دی تھی۔ الیکشن ترمیمی ایکٹ 2024 میں 2 ترامیم متعارف کرائی گئی ہیں، پہلی ترمیم الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 66 اور دوسری ترمیم الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 104 میں متعارف کروائی گئی ہے۔
پہلی ترمیم کے مطابق کسی سیاسی جماعت کی جانب سے وابستگی کا اقرار نامہ تبدیل نہیں کیا جا سکتا، جبکہ دوسری ترمیم میں کہا گیا ہے جس پارٹی نے مخصوص نشستوں کی فہرست نہ دی ہو اسے مخصوص نشستیں نہیں دی جاسکتیں۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے بھی منظور
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے فل کورٹ بینچ نے مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم دے رکھا ہے، تاہم اب نئی قانون سازی کے بعد سوال پیدا ہوگیا کہ کیا اس قانون کا اطلاق ماضی سے ہوگا یا نہیں۔