کمال الدین کا تعلق ہنزہ سوست جلال اباد سے ہے اور وہ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ میں بطور انسپیکٹر کام کرتے ہیں۔ حال ہی میں اسنو لیپرڈ فاؤنڈیشن نے انہیں بلو شیپ ایوارڈ سے نوازا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان: برفانی چیتے اور انسان کی لازوال دوستی کی سچی داستان
وی نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کمال الدین نے بتایا کہ وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ گلگت بلتستان میں موجود جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے بہترین کردار ادا کر رہا ہے اور یہ سلسلہ جاری رہے گا کیوں کہ جنگلی حیات ہمارا قومی اثاثہ ہے۔
اس سال اسنو لیپرڈ فاؤنڈیشن کی جانب سے دیے جانے والے پاکستان وائللڈ لائف پروٹیکشن ایوارڈ 2024 کے ٹوٹل 6 ایوارڈ میں سے 3 گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے افسران نے جیتے ہیں۔
گلگت بلتستان میں موجود جنگلی حیات اور ان کی بقا کے لیے کام کرنے کی وجہ سے ان افسران کو ایوارڈز ملے اور انہیں نقد رقم کے علاوہ ان کے کام کے حوالے سے مطلوبہ ضروری ساز و سامان پر مبنی کٹ بھی مہیا کی گئی ہے۔
گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے سرمد شفا کو اسنو لیپرڈ ایوارڈ ملا جبکہ فیضان دکھی نے آئیبیکس ایوارڈ اور کمال الدین نے بلیو شیپ ایوارڈ حاصل کیا۔
مزید پڑھیے: مارخور کا محافظ گاؤں ’ہوشے‘، جہاں شکاری آنے سے پہلے 100 بار سوچتے ہیں
وزیر اعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے ’پاکستان وائلڈ لائف پروٹیکشن ایوارڈز 2024‘ کی تقریب کے دوران اسنو لیپرڈ کو بلند پہاڑی ماحولیات اور موسمیاتی موافقت کی بین الاقوامی علامت کے طور پر نامزد کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
ایک سوال کے جواب میں کمال الدین نے بتایا کہ انہیں یہ ایوارڈ اس لیے ملا کہ انہوں نے غیر قانونی شکار اور جانوروں کے تحفظ کے لیے ہنزہ میں کام کیا اور غیر قانونی شکار کرنے والے مقامی اور غیر مقامی لوگوں کو اس عمل سے روکا۔
Congrats to Mr. Kamal ud Din, Game Inspector, GB, on winning the Blue Sheep Award at the Pakistan Wildlife Protection Awards 2024!🐾
Achievements:
Arrested Himalayan Ibex hunter in Khunjerab NP
Cared for snow leopard cub “Leo”
Disrupted poaching attempts on snow leopards & ibex pic.twitter.com/DTKYbFydD6— Snow Leopard Foundation (@SLF_PAK) July 31, 2024
کمال الدین نے کہا کہ جنگلی حیات گلگت بلتستان کے لیے بھی ہیرے جیسی اہمیت رکھتی ہے اور ان کی ٹرافی ہنٹنگ بھی ہوتی ہے جس سے مقامی افراد اور علاقے کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے نایاب جنگلی جانوروں کا تحفظ ہم اپنے بچوں کی طرح کرتے ہیں۔
کمال الدین نے بتایا کہ گلگت بلتستان میں اسنو لیپرڈ (برفانی تیندوے) کے 2 بچوں کی بھی جان بچائی جن میں سے ایک کو امریکا منتقل کیا گیا جبکہ دوسرا نلتر میں رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان بچوں کے نام انہوں نے ’لیو‘ اور ’لالی‘ رکھے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں نے انہیں اپنے بچوں کی طرح پالا تھا اور گلگت بلتستان میں بلیو شیپ (جنگلی بھیڑ) کی حفاظت بھی کی جس کی وجہ سے مجھے بلیو ایوارڈ سے نوازا گیا۔