شگر: 7 سالہ بچی کی عصمت دری، ملزم گرفتار

بدھ 28 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گلگت بلتستان کے ضلع شگر کے علاقے توروپی میں پولیس نے 7 سالہ بچی کی عصمت دری کرنے کے الزام میں 55 سالہ شخص کو گرفتار کر لیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں غیر ملکی خاتون کے ساتھ نامعلوم افراد کی جنسی زیادتی

پولیس کے مطابق سٹی تھانے میں متاثرہ لڑکی کے بھائی کی مدعیت میں درج کروائی گئی ایف آئی آر میں الزام عائد کیا گیا کہ ملزم فدا حسین ولد اسماعیل نے کم سن بچی کو جنسی طور پر ہراساں کیا۔ ملزم متاثرہ بچی کے پڑوس میں رہتا ہے۔

ایف آئی آر میں جس میں کہا گیا کہ ملزم پہلے بھی نامناسب حرکتیں کرتا رہا ہے اور اس نے ایک بار ان کی والدہ کو بھی ہراساں کرنے کی کوشش کی تھی تاہم معاملہ اسی وقت حل کرلیا گیا تھا۔

بچی شروع میں واقعے کو ظاہر کرنے سے ہچکچا رہی تھی لیکن بعد میں اس نے اپنے گھر والوں کو بتا دیا کہ فدا نے اس کی آبرو ریزی کی۔ ملزم نے کسی کو بتانے کی صورت میں متاثرہ بچی کو سنگین نتائج کی دھمکی بھی دی تھی۔

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے فدا حسین کو گرفتار کر کے مقدمے کی مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔ اس واقعے نے مقامی کمیونٹی میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔

رہائشیوں نے علاقے میں بچوں کی حفاظت اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ برادری اور متاثرہ بچی کے اہل خانہ نے ملزم کے لیے کڑی سزا کا مطالبہ کیا ہے۔

مزید پڑھیے: مانسہرہ میں 8 سالہ بچی مبینہ جنسی زیادتی کا شکار، 64 سالہ ملزم گرفتار

گلگت بلتستان پولیس نے اس حوالے سے بتایا کہ 7 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کی اطلاع ملنے پر ایس ایس پی شگر شیر احمد نے فوری نوٹس لیتے ہوئے ایس ڈی پی او شگر اور ایس ایچ او سٹی تھانہ شگر کو فوری طور پر جائے وقوعہ پہنچنے کی ہدایت کی تھی۔ جس کے بعد ایس ایچ او اور ان کی ٹیم نے تروپی کے رہائشی 55 سالہ فدا حسین ولد اسماعیل کو گرفتار کر لیا۔ ملزم اب پولیس کی حراست میں ہے۔

پولیس نے مزید بتایا کہ ایس ایس پی شگر نے ایس ڈی پی او اور ایس ایچ او کو ہدایت کی ہے کہ وہ مختلف زاویوں سے مکمل تفتیش کریں تاکہ ملزم کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔ مزید برآں متاثرہ خاندان کو مکمل انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے احکامات دیے گئے ہیں۔

وزیراعلیٰ نے فوری رپورٹ طلب کرلی

وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے 2 روز میں مبینہ حملے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے ہوم سیکریٹری، انسپکٹر جنرل آف پولیس گلگت بلتستان اور کمشنر بلتستان کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کو یقینی بنائیں۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی: بچے سے جنسی زیادتی کرنے پر مجرم کو 7 سال قید

ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے ریجنل کوآرڈینیٹر اسرار الدین اسرار  نے شگر میں 7 سالہ بچی کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کو شرمناک اور دل دہلا دینے والا قرار دیا ہے۔

اسرار الدین نے  کہا کہ ایسا گھناؤنا فعل سخت ترین مذمت کا متقاضی ہے اور مجرم کسی رعایت کا مستحق نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بچی کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرم کو 3 بار سزائے موت کا حکم

گلگت بلتستان چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ 2017 کے سختی سے نفاذ پر زور دیا اور اس کے نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے۔

 انہوں نے نشاندہی کی کہ گلگت بلتستان میں پچھلے کچھ سالوں میں ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ بچوں کے تحفظ کے لیے ایک مضبوط منصوبہ تیار کرنے اور اس پر عمل درآمد کا وقت آ گیا ہے۔

قوانین کو نافذ کرنے کے علاوہ انہوں نے مستقبل میں ایسے سانحات کو روکنے کے لیے والدین، اساتذہ اور کمیونٹیز کے لیے آگاہی مہم چلانے کی ضرورت پر بھی زور دیا زور دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp