آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد کا کنٹرول سنبھلنے کے ساتھ ہی دوسری جانب خیبرپختونخوا سے آرمی کے دستوں کی روانگی جاری ہے۔
ذرائع کلے مطابق اس صورتحال میں آرمی دستے انتشار پسندوں کے عقب میں ڈیپلائے ہو چکے ہیں۔ جس کے ساتھ ہی انتشاریوں اور مسلح جتھوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد کے گردو نواح میں آرمی ڈپلائمنٹ کا عمل مکمل، پاک فوج کے دستوں نے ڈی چوک کا کنٹرول سنبھال لیا
ذرائع کے مطابق ڈپلائمنٹ کا مقصد عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ شرپسندوں کی طرف سے کسی بھی قسم کی شر انگیزی سے نمٹنے کے لئے یہ دستے تعینات کئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ پاک فوج کے دستوں نے آرٹیکل 245 کے تحت اسلام آباد میں سیکیورٹی کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد اسلام آباد کے گردو نواح میں آرمی ڈپلائمنٹ کا عمل مکمل کر لیا گیا، جس کے ساتھ ہی پاک فوج کے دستوں نے ڈی چوک علاقے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے، جب کہ آرمی کے چاک و چوبند دستوں نے علاقے میں گشت شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے آئین کے آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کی تعیناتی کے احکامات دیے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاک فوج کے دستوں کی اسلام آباد اور گردونواح میں تعیناتی کا عمل مکمل ہو چکا ہے، اور شہریوں کے جان و مال کے تحفظ اور امن و امان برقرار رکھنے کے لیے پاک فوج کا علاقے بھر میں گشت شروع ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کا ہنگامی اجلاس، فوج کی تعیناتی کے باوجود احتجاجی مارچ جاری رکھنے کا فیصلہ
ذرائع نے بتایا کہ کسی بھی شرپسند کو امن و امان تہہ و بالا کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
واضح رہے کہ وفاقی وزارت داخلہ نے شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس کے باعث 5 سے 17 اکتوبر تک اسلام آباد میں پاک فوج کی تعیناتی کی منظوری دی ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کا احتجاج جاری ہے، اور اس وقت وفاقی دارالحکومت کے مختلف علاقوں میں میں پولیس اور کارکنان آمنے سامنے ہیں۔
اس کے علاوہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور قافلے کے ساتھ دارالحکومت کی جانب رواں دواں ہیں اور اس وقت ان کا قافلہ جھنگ باہتر انٹرچینج کے قریب پہنچ چکا ہے۔
ادھر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پی ٹی آئی کو خبردار کیا ہے کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے، اس لیے ادھر کا رخ نہ کریں ورنہ سختی سے نمٹا جائے گا۔