وفاقی دارالحکومت میں غیرقانونی اجتماع کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اسلام آباد ہائیکورٹ کا بڑا حکم

ہفتہ 5 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں غیر قانونی اجتماع کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

‏چیف جسٹس عامرفاروق نے اسلام آباد میں احتجاج سے متعلق تاجروں کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔

یہ بھی پڑھیں لاہور میں امن و امان کے قیام کے لیے فوج کے بعد رینجرز بھی طلب

تحریری حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ‏یقینی بنایا جائے کہ ایس سی او سمٹ کے دوران اسلام آباد میں احتجاج اور لاک ڈاؤن کی صورتحال پیدا نہ ہو۔ ‏اسلام آباد انتظامیہ اور حکومت احتجاج کے لیے مناسب جگہ مختص کرے۔

عدالت نے کہاکہ ‏مظاہرین انتظامیہ کی جانب سے مختص کردہ جگہ پر جا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں، ‏آئین کے آرٹیکل 16 اور 17 عوام کو اجتماع اور نقل و حرکت کے بنیادی حقوق فراہم کرتے ہیں، ‏تاہم یہ بنیادی حقوق قانون کے مطابق لگائی گئی مناسب قدغن پر منحصر ہیں۔

حکمنامے میں کہا گیا ہے کہ ‏عدالت کو بتایا گیا کہ ایک سیاسی جماعت کے کارکنان ریڈ زون کی جانب مارچ کررہے ہیں، ‏اور کارکنان کا ریڈ زون میں اجتماع دیگر شہریوں کی نقل و حرکت منجمد کر دے گا۔

ہائیکورٹ نے کہاکہ حکم دیا جاتا ہے کہ اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں۔

حکمنامے میں لکھا گیا گیا ہے کہ ‏عدالت کو بتایا گیا کہ آرٹیکل 245 کے تحت امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے فوج کو بھی تعینات کر رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں لاہور میں پی ٹی آئی کا احتجاج، سلمان اکرم راجا سمیت متعدد کارکنان گرفتار

اسلام آباد ہائیکورٹ کے مطابق دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ ہے، اس صورتحال میں اسلام آباد میں کسی قسم کے بھی احتجاج کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp