پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی نے پارٹی کی قیادت سے شکوہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آپ کے پاس وقت ہو تو کبھی جیل میں قید قیادت سے بھی رہنمائی لے لیں۔
راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیشی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ میرا 40 سالہ سیاسی تجربہ ہے، ہمیں اپوزیشن پارٹیوں کو اپنے ساتھ ملنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں اگر ہم گناہ گار ہیں تو ہمیں سزا دیں، یہ قوم کا وقت ضائع کر رہے ہیں، شاہ محمود قریشی
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لیے ہمیں اپوزیشن جماعتوں کو اپنے ساتھ ملانا چاہیے، تاکہ ہم اپنے بچوں کے مستقبل کی جنگ لڑسکیں۔
انہوں نے کہاکہ میں پہلے بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ کھڑا تھا اور اب بھی ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ مجھے پہلے سائفر کیس میں اڈیالہ جیل میں بند رکھا گیا، لیکن اللہ نے سرخرو کیا، اب کوٹ لکھپت جیل میں بھی جھوٹے کیسز کی وجہ سے قید ہوں۔
انہوں نے کہاکہ میں عوام سے پُرامن رہنے کی اپیل کرتا ہوں، کوئی بھی قانون کو ہاتھ میں نہ لے، تاہم پُرامن احتجاج ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔
یہ بھی پڑھیں عمران خان سیاسی حقیقت، تسلیم کیے بغیر ملک میں استحکام نہیں آسکتا، شاہ محمود
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے سابق وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی 9 مئی 2023 کے بعد سے قید ہیں، انہیں اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سائفر کیس میں سزا سنائی تھی، تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے انہیں بری کردیا تھا، اس وقت وہ جی ایچ کیو حملہ کیس سمیت دیگر کیسز میں قید ہیں اور لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید کاٹ رہے ہیں۔