نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخابی مداخلت کیس میں بڑا ریلیف مل گیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکی پراسیکیوٹر نے جج سے نو منتخب صدر کا کیس ختم کرنے کی درخواست کردی، جیک اسمتھ نے خفیہ دستاویزات کا مقدمہ بھی خارج کرنے کی اپیل کی ہے۔
امریکی پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ آئین کے تحت ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف سے پہلے کیس کو خارج کردیا جائے۔ آئینی تقاضا ہے کہ صدر پر غیر ضروری طور پر کوئی بوجھ نہیں ہونا چاہیے۔ محکمہ انصاف کی پالیسی ہے کہ موجودہ صدر کے خلاف مقدمہ نہیں چلایا جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: ڈونلڈٹرمپ کی نامزد کردہ ترجمان وائٹ ہاؤس کون ہیں؟
واضح رہے کہ 29 دسمبر 2023 کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی الیکشن کے لیے نااہل قرار دیا گیا تھا۔ ریاست مین نے ڈونلڈ ٹرمپ کا نام صدارتی پرائمری بیلٹ پر آنے سے روک دیا تھا، سیکریٹری آف اسٹیٹ نے بتایا تھا کہ سابق امریکی صدر کو شہریوں کو بغاوت پر اکسانے کے لیے نااہل قرار دیا گیا تھا۔
اس سے قبل 19 دسمبر 2023 کو امریکی ریاست کولوراڈو کی عدالت نے کیپٹل ہل پر حملے کے جرم میں ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی الیکشن کی پرائمری کے لیے نااہل قرار دیا تھا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ سابق صدر نے 6 جنوری 2021 کو اپنے حامیوں کے ذریعے حملہ کرایا،کیپٹل ہل پر حملے میں ملوث ہونےکے باعث ٹرمپ صدارتی امیدوار بننے کے اہل نہیں۔