امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا میں داخل ہونے والی تمام غیر ملکی مصنوعات پر کم از کم 10 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کردیا۔ جبکہ پاکستان پر29 فیصد عائد کیا گیا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں خطاب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اتحادی 30 سال سے مراعات لے رہے ہیں۔امریکی مصنوعات پر ڈیوٹیز لگانے والوں کو اب جواب ملے گا۔ اب میں آپ کو بتادوں کہ وہ دن گنے جاچکے ہیں، درآمدات پرٹیرف لگے گا۔ جوابی ٹیرف کا نفاذ امریکا کے لیے اچھا ہوگا۔ امریکا تمام درآمدات پر 10 فیصد ٹیکس عائد کرے گا۔
یہ بھی پڑھیےکینیڈین وزیراعظم نے ٹیرف کے نفاذ کو کینیڈا پر حملہ قرار دے دیا
صدر ٹرمپ نے اپنے خطاب میں بیرون ملک گاڑیوں کی درآمد 25 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا چین پر 34 فیصد اور یورپی یونین پر 20 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرے گا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد ٹیرف عائد کردیا۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پاکستان ہم 58 فیصد ٹیرف وصول کرتا ہے۔ہم پاکستان پر 29 فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔
امریکی صدر نے بھارت پر 26 فیصد، بنگلہ دیش پر 37 فیصد، برطانیہ پر 10 فیصد، یورپ پر 20 فیصد، چین پر 34 فیصد، جاپان پر 24 فیصد، ویت نام پر 46 فیصد، تائیوان پر32 فیصد، جنوبی کوریا پر 25 فیصد، تھائی لینڈ پر 36 فیصد، سوئٹزر لینڈ پر31 فیصد، انڈونیشیا پر 32 فیصد، ملائشیا پر 24 فیصدکمبوڈیا پر 49 فیصد، جنوبی افریقہ پر 30 فیصد، برازیل اور سنگاپور پر 10 فیصد، اسرائیل اور فلپائن پر 17 فیصد، چلی اور آسٹریلیا پر 10 فیصد، ترکیہ پر 10 فیصد، سری لنکا پر 44 فیصد، کولمبیا پر 10 فیصد جوابی ٹیرف لگا دیا۔
امریکی صدر نے کہا کہ آج کا دن امریکی تاریخ کے لیے اہم ترین دن ہے۔ آج امریکا کی اقتصادی آزادی کا دن ہے۔ برسوں تک امریکی شہریوں کو سائیڈ لائن رکھا گیا۔ اس دوران دوسری قومیں طاقتور بن گئیں۔ اب امریکا کی خوشحالی کی باری ہے۔ اضافی ٹیکس عائد کرنے سے مضبوط مسابقت اور اشیا کی قیمتیں کم ہوں گی۔
ان کا کہنا ہے کہ محصولات سے حاصل ہونے والی رقم کو اپنے ٹیکس کم کرنے کے لیے استعمال کریں گے۔
مزید پڑھیں چین کا امریکا کی مسلط کردہ ’ٹیرف وار‘ آخر تک لڑنے کا اعلان
امریکی صدر کی نئی ٹیرف پالیسی سے درجنوں ممالک کی مصنوعات پر اثر پڑے گا۔
ٹرمپ کے تازہ ترین اقدامات سے متاثرہ ممالک کی طرف سے شدید ردعمل دیکھنے کو مل رہا ہے۔ امریکی اتحادی آسٹریلیا نے انہیں ’غیرضروری‘ قرار دیا جبکہ اٹلی نے انہیں ’غلط‘ قرار دیا۔ دیگر ممالک نے پہلے ہی جوابی کارروائی کے لیے امریکا کو خبردار کر رکھا ہے۔