صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کے درمیان ملاقات میں کہا گیا ہے کہ پاکستان علاقائی سالمیت اور خودمختاری پر کبھی سمجھوتا نہیں کرے گا اور بھارت کی جانب سے کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی حمایت اور پہلگام واقعے کی تحقیقات کے لیے خود کو پیش کرنے پر چین کے شکرگزار ہیں، وزیراعظم
مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں ہونے والے واقعے کے بعد صدر پاکستان اور وزیراعظم کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جس میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار، وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے بھی شرکت کی۔
ایوان صدر کے پریس ونگ کی جانب سے صدر مملکت اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان ہونے والی ملاقات کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے جارحانہ رویے اور اشتعال انگیز بیانات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قوم متحد اور مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔
مزید پڑھیے: پہلگام فالس فلیگ آپریشن: پاک فوج کی جنگی تیاریاں عروج پر
اعلامیے میں کہا گیا ملاقات میں بھارت کے جارحانہ رویے، ممکنہ جارحیت پر پاکستان کے ردعمل کا جائزہ لیا گیا جبکہ بھارت سے کشیدگی کے پیش نظر سیکیورٹی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں پہلگام حملے کے حوالے سے بھارتی قیادت کی جانب سے بغیر کسی تحقیق کے لگائے گئے الزامات پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔
ملاقات میں کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی فوری ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
مزید پڑھیے: پاکستان نہ پہلگام واقعے میں ملوث ہے نہ اس کا بینفشری، اسحاق ڈار کی ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ پریس کانفرنس
اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان دو دہائیوں سے دہشت گردی کا شکار رہا ، بے پناہ انسانی اور معاشی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا، عالمی برادری دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے پاکستان میں عسکریت پسندوں کو فنڈنگ، تربیت اور بھیجنے میں بھارت کے ملوث ہونے کا نوٹس لے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھارتی بے بنیاد الزامات پر حکومت کے ردعمل اور ذمہ دارانہ انداز میں صورتحال سے نمٹنے کو سراہا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہر قیمت پر اپنی خودمختاری، علاقائی سالمیت اور اہم قومی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔