ڈونلڈ ٹرمپ اور جنوبی افریقہ کے صدر کے درمیان ملاقات میں گرماگرمی

جمعرات 22 مئی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے واشنگٹن ڈی سی میں ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی جس کے دوران امریکی صدر نے جنوبی افریقہ میں سفید فام کسانوں کے قتل اور زمینوں کے ضبط کیے جانے کے الزامات عائد کردیے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹیلر سوئفٹ اب پُرکشش نہیں رہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ کیوں کہا؟

صدر رامافوسا نے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقہ میں تمام کسانوں کو یکساں تحفظ فراہم کیا جاتا ہے اور ایسی کوئی نسل کشی نہیں ہو رہی جس پر ٹرمپ نے کہا کہ ہمارے پاس اس کے بارے میں ہزاروں کہانیاں ہیں۔ امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس کے عملے سے کہا کہ لائٹس بند کریں اور اسے آن کریں۔

اس پر ایک متنازعہ ویڈیو پیش کی گئی جس میں سفید فام کسانوں کے خلاف مبینہ نسل کشی کے دعوے کیے گئے تھے۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور سیرل رامافوسا کے درمیان ملاقات خوشگوا انداز میں شروع ہوئی تھی تاہم ماحول اس وقت تبدیل ہوگیا جب ایک رپورٹر نے ٹرمپ سے سفید فام جنوبی افریقیوں کو پناہ گزینوں کے طور پر قبول کرنے کے امریکی فیصلے کے بارے میں دریافت کیا تھا۔

رامافوسا کے دفتر کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کو یہ الزام ثابت کرنا ہوگا کہ سفید فام جنوبی افریقیوں پر ظلم کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیے: ٹرمپ انتظامیہ نے بھارتی شہریوں پر زمین تنگ کردی، امریکا سے انخلا جاری

ملاقات کے دوران ٹرمپ نے افریقی صدر سے یہ بھی کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ میرے پاس آپ کو دینے کے لیے جہاز نہیں ہے۔ اس پر رامافوسا نے کہا کہ کاش آپ دیتے تو میں اسے لے لیتا۔

رامافوسا ٹرمپ کے اتحادی ایلون مسک جو جنوبی افریقہ میں پیدا ہوئے اور پلے بڑھے کی ملکیت والی کمپنیوں ٹیسلا اور اسٹار لنک کے مواقع پر تبادلہ خیال کرنے کا ارادہ رکھتے تھے تاہم دونوں کے درمیان بحث ہوگئی۔

مزید پڑھیں: یوکرین کے صدر زیلنسکی سعودی عرب پہنچ گئے

یہ ملاقات اس وقت ہوئی جب ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ ہفتے افریقی باشندوں کے ایک گروپ کا خیرمقدم کیا تھا۔

اس سے قبل ٹرمپ اور یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے درمیان بھی وائٹ ہاؤس میں ایک تلخ تکرار ہوئی تھی۔

28 فروری کو وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات امریکا اور یوکرین کے بیچ تعلقات کے لیے انتہائی اہم تھی مگر دونوں ملکوں کے صدور کی وہ میٹنگ دیکھتے ہی دیکھتے تکرار میں بدل گئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp