بلوچستان کے ضلع خاران اور گردونواح میں بدھ کی صبح زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3.8 ریکارڈ کی گئی، جبکہ اس کا مرکز خاران سے تقریباً 34 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع تھا۔ زیر زمین گہرائی 30 کلومیٹر بتائی گئی ہے۔
زلزلے کے باعث لوگ گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے، تاہم تاحال کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔
حکام کا کہنا ہے کہ صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے، اور کسی بھی ہنگامی صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے متعلقہ ادارے الرٹ ہیں۔
زلزلہ کیوں آتاہے؟
زلزلہ کیوں آتاہے؟ اس کی کیاسائنسی وجوہات ہیں، ماہرین ارضیات اس بارے میں کیاکہتے ہیں؟
زیر زمین ارضیاتی پلیٹیں یا بڑی بڑی چٹانیں جب شدید دباؤکے تحت ٹوٹتی اور سرکتی ہیں تو زمین کی سطح پر اس کے شدید اثرات نمودارہوتے ہیں، جنہیں زلزلے کا نام دیاجاتا ہے۔
زلزلے کا مرکزی مقام محور کہلاتا ہے جبکہ محورکے عین اوپرکے مقام کو زلزلے کا مرکز یا ایپی سنٹر کہا جاتا ہے۔
3 طرح کی لہریں زلزلے کا باعث بنتی ہیں
ماہرین کے مطابق 3 طرح کی لہریں زلزلے کا باعث بنتی ہیں جنہیں سائنس مک ویوز کہا جاتا ہے۔ انہیں پی، ایس اور ایل ویو بھی کہاجاتا ہے۔ یہ لہریں محور سے تمام اطراف میں پھیلتی ہیں۔
زلزلے سے ہونے والے نقصان کا انحصار اس کی زیر زمین گہرائی اور شدت پرہوتاہے سطح زمین سے گہرائی جتنی کم ہوگی سطح زمین کے اوپر تباہی اتنی ہی زیادہ ہوگی۔