افغان مہاجرین کی بے دخلی دوبارہ شروع، کوئٹہ میں پراپرٹی مارکیٹ پر منفی اثرات کا خدشہ

پیر 4 اگست 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کی ملک بدری کا عمل ایک بار پھر تیز کردیا گیا ہے، کیونکہ وزارت داخلہ کی جانب سے دی گئی اضافی مہلت 31 جولائی کو ختم ہو چکی ہے۔ حکومتی نوٹیفکیشن کے مطابق اب ان افغان مہاجرین کی بے دخلی کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے جن کے پاس پی او آر کارڈز کی میعاد 30 جون کو ختم ہو چکی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کے انخلا سے بلوچستان میں کاروباری سرگرمیوں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

وزارت داخلہ نے واضح کیا ہے کہ فارنرز ایکٹ سیکشن 14 کے تحت زیر سماعت یا سزا یافتہ افغان باشندوں کو بھی بے دخل کیا جائے گا۔ جیل انتظامیہ سمیت دیگر متعلقہ اداروں کو انخلا کے اس عمل میں مکمل معاونت کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یو این ایچ سی آر) کے مطابق 26 جولائی 2025 تک 3 لاکھ 47 ہزار 502 افغان مہاجرین پاکستان سے واپس افغانستان جا چکے ہیں۔

کوئٹہ میں افغان مہاجرین کی بڑی تعداد میں موجودگی نے نہ صرف شہر کے سماجی و معاشی ڈھانچے کو متاثر کیا بلکہ پراپرٹی مارکیٹ میں بھی واضح تبدیلیاں رونما کیں۔

شہر کے معروف پراپرٹی ڈیلر انجینیئر ابراہیم کے مطابق گزشتہ برسوں کے دوران افغان سرمایہ کاروں نے کوئٹہ میں زمینوں، پلازوں اور مکانات میں بھاری سرمایہ کاری کی، جس کے باعث پراپرٹی کی قیمتیں ریکارڈ سطح تک پہنچ گئیں۔

ان کے بقول اگر افغان مہاجرین کا انخلا مکمل طور پر عمل میں آتا ہے تو زمینوں کی قیمتوں میں 20 سے 30 فیصد تک کمی آ سکتی ہے۔ ’مقامی سرمایہ کاروں کے پاس اتنی سرمایہ کاری کی طاقت نہیں کہ وہ مارکیٹ کو سنبھال سکیں۔‘

پراپرٹی کے ایک اور ماہر طلحہ مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ صرف زمینیں ہی نہیں، بلکہ کرایوں میں بھی بڑی کمی متوقع ہے۔ اس وقت شہر کے مرکزی علاقوں میں کرایے 20 سے 50 ہزار روپے ماہانہ تک ہیں، لیکن افغان مہاجرین کے جانے کے بعد یہ کرائے قریباً آدھے ہو سکتے ہیں۔

شہریوں کی ایک بڑی تعداد سمجھتی ہے کہ افغان مہاجرین کے انخلا کے بعد زمینوں کی قیمتوں اور مہنگائی میں کمی واقع ہوگی، جو عام آدمی کے لیے خوش آئند ہو سکتی ہے۔ تاہم کچھ ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ کمی وقتی ہوگی اور اس سے پراپرٹی کے کاروبار اور مقامی معیشت کو بھی دھچکا لگ سکتا ہے۔

کوئٹہ میں افغان مہاجرین کی بے دخلی کا عمل نہ صرف انسانی اور سیاسی سطح پر اہمیت رکھتا ہے، بلکہ اس کے معاشی اثرات بھی نمایاں ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کی باعزت واپسی، اپنی سرزمین ایک دوسرے کیخلاف استعمال نہیں ہونے دینگے، پاکستان افغانستان کا اتفاق

زمینوں کی قیمتیں، کرایے، سرمایہ کاری کا رجحان اور مقامی معیشت یہ تمام عوامل آنے والے مہینوں میں نیا رخ اختیار کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp