کراچی میں موسلا دھار بارش، نکاسیٔ آب کا نظام درہم برہم، 3 شہری جاں بحق

بدھ 10 ستمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

 

 

کراچی میں منگل کو مون سون کی موسلا دھار بارش کے بعد شہر کا نظامِ زندگی درہم برہم ہو گیا، بارش کے نتیجے میں نکاسیٔ آب کا نظام مکمل طور پر بیٹھ گیا جبکہ بارش سے جڑے واقعات میں 3 شہری بھی جاں بحق ہوئے۔

سڑکیں اور گلیاں برساتی اور گندے پانی میں ڈوب گئیں جبکہ لیاری اور ملیر ندیوں میں طغیانی کے باعث شہری علاقے زیرآب آگئے۔

اہم شاہراہیں بند، ٹریفک معطل

شدید بارش کے بعد کورنگی کاز وے، کورنگی کراسنگ اور گلشنِ حدید لنک روڈ سمیت شہر کی کئی اہم شاہراہیں بند کرنا پڑیں، کورنگی کے گودام چورنگی سے محمود آباد جانے والی سڑک بھی سیلابی صورت حال کے باعث بند کر دی گئی۔

اسی طرح کورنگی کراسنگ کو قیوم آباد کی جانب بند کر کے ٹریفک کو سی این جی کٹنگ اور گودام چورنگی کے ذریعے گزارا گیا۔

ملیر ندی میں طغیانی کے سبب نیشنل ہائی وے اور سپر ہائی وے کو ملانے والی گلشنِ حدید لنک روڈ بھی بند ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بدھ تک شدید بارشوں کی پیش گوئی

 دوسری جانب تھڈو ڈیم لبریز ہونے کے بعد لیاری اور ملیر ندیوں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہوگئی جس کا دباؤ بڑھنے سے اطراف کی آبادیوں میں پانی داخل ہو گیا۔

ایم-9 موٹر وے بھی متاثر ہوئی اور حیدرآباد جانے والا ٹریک برساتی پانی میں ڈوب گیا جس سے ٹریفک کئی گھنٹے جام رہا۔

جاں بحق افراد اور ریسکیو آپریشن

بارش کے دوران مختلف حادثات میں 3 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جاں بحق ہونے والوں میں 2 نوعمر لڑکے بھی شامل ہیں جو کرنٹ لگنے سے دم توڑ گئے۔

ادھر سہراب گوٹھ، حسن منان کالونی اور گلشنِ اقبال میں ریسکیو اداروں نے پھنسے ہوئے متعدد افراد کو نکالا اور محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ بعض مقامات پر کشتیوں اور بڑی گاڑیوں کی مدد سے انخلا کیا گیا۔

آبادیوں میں پانی داخل، مکانات متاثر

بارش اور ندیوں میں طغیانی کے باعث سرجانی ٹاؤن، ناظم چورنگی، ایوب گوٹھ، لاسی گوٹھ، نشتر بستی اور عیسیٰ نگری سمیت کئی علاقے زیرآب آگئے۔

گلستانِ جوہر بلاک 14 اور 15، فیڈرل بی ایریا، گلشنِ اقبال، لیاقت آباد، یونیورسٹی روڈ، لانڈھی، کورنگی، نارتھ کراچی اور نارتھ ناظم آباد بھی پانی میں ڈوب گئے۔

مزید پڑھیں: کراچی کی شارع فیصل بارش کے پانی میں کیوں ڈوب جاتی ہے؟ حیران کب وجہ سامنے آگئی

متعدد مساجد بھی گندے پانی میں گھِر گئیں جس سے نمازیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، شہریوں نے شکوہ کیا کہ نئی سڑکیں اور انڈر پاسز بھی نکاسیٔ آب نہ ہونے کے باعث گندے پانی میں ڈوب گئے ہیں۔

بدھ کے روز کراچی کے تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن قائم مقام کمشنر نے جاری کر دیا۔

محکمۂ موسمیات کی پیش گوئی

محکمۂ موسمیات کے مطابق کراچی میں بارش برسانے والا گہرا ڈپریشن کمزور ہو کر ڈپریشن کی شکل اختیار کر چکا ہے جو اس وقت وسطی سندھ کے اوپر موجود ہے اور آئندہ 12 گھنٹوں میں مزید کمزور ہو کر کم دباؤ کے نظام میں بدل جائے گا۔

مزید پڑھیں: کراچی: اوسط بارش 150 ملی میٹر لیکن برداشت کرنے کی گنجائش 40 ملی میٹر، آگے کیا ہوگا؟

محکمہ کا کہنا ہے کہ اس سسٹم کے زیرِ اثر صوبے میں طاقتور مون سون ہوائیں داخل ہو رہی ہیں۔ ان کے اثرات کے تحت کراچی ڈویژن میں بدھ تک وقفے وقفے سے تیز ہوا کے ساتھ بارش اور کہیں کہیں شدید سے انتہائی شدید بارش کا امکان ہے۔

شہری برہم، حکام بے بس

شہریوں نے واٹر کارپوریشن اور واٹر بورڈ کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بارش سے پہلے تیاری نہ ہونے کے باعث شہر بدترین بحران کا شکار ہے، ان کا کہنا تھا کہ تعفن زدہ پانی گھروں، گلیوں اور مساجد میں داخل ہو کر زندگی اجیرن بنا رہا ہے۔

میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور نکاسیٔ آب و ریسکیو انتظامات کا جائزہ لیا، ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کو مشکلات سے نکالنے کے لیے تمام ادارے سرگرم ہیں تاہم غیر معمولی بارش اور ڈیم لبریز ہونے سے صورت حال بگڑ گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp